ترکی، لیبیا حکومت کی طلب کا مثبت جواب نہ دیتا تو لیبیا افراتفری کا شکار ہو چکا ہوتا: چاوش اولو

ہماری کوششوں کے نتیجے میں ہوا کا رُخ تبدیل ہو گیا اور لیبیا کے شہریوں کے درمیان ڈائیلاگ  اور اقوام متحدہ کی زیرِ حمایت باہمی مفاہمت کی فضاء پیدا ہوئی: وزیر خارجہ میولود چاوش اولو

1553785
ترکی، لیبیا حکومت کی طلب کا مثبت جواب نہ دیتا تو لیبیا افراتفری کا شکار ہو چکا ہوتا: چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ" ترکی قومی مفاہمتی حکومت  کی طلب کا مثبت جواب نہ دیتا تو لیبیا  بدنظمی و افراتفری  کا شکار ہو جاتا"۔

میولود چاوش اولونے فرانس کے روزنامہ ژان آفریق کے لئے انٹرویو دیا۔

انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ ترکی نے نومبر 2019 میں طے پانے والے سمجھوتے کے دائرہ کارہ میں لیبیا کے فوجیوں کو تربیت دی۔ ہم نے، ایک منّظم فوج کے قیام، دفاعی شعبوں میں اصلاحات کرنےاور  اپنے ملک کے استحکام و زمینی سالمیت  کو درپیش خطرات کے خلاف جدوجہد کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے جیسے موضوعات میں لیبیا کے باشندوں کی مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ لیبیا کے مسئلے کا حل فوجی نہیں سیاسی ہے اور اقوام متحدہ نے بھی اس مسئلے کے حل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

چاوش اولو نے کہا ہے کہ ہم 24 دسمبر 2021 میں لیبیا میں انتخابات کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اگر ترکی خلیفہ حفتر کے مقابل اقوام متحدہ کی تسلیم کردہ لیبیا قومی مفاہمتی حکومت کی طلب کا مثبت جواب نہ دیتا تو لیبیا افراتفری و بدنظمی کا شکار ہو چکا ہوتا۔ ہماری کوششوں کے نتیجے میں ہوا کا رُخ تبدیل ہو گیا اور لیبیا کے شہریوں کے درمیان ڈائیلاگ  اور اقوام متحدہ کی زیرِ حمایت باہمی مفاہمت کی فضاء پیدا ہوئی۔

اقوام متحدہ کے مرحلے اور لیبیاکے شہریوں کے درمیان ڈائیلاگ  میں اہم پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ اس وقت لیبیا کے باشندوں کا اپنے ملک کی تقدیر کو اپنے ہاتھ میں لینا اور مسئلے کے قومی حل کے لئے مخلصانہ کوششیں کرنا قابل تعریف ہے۔

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے فائر بندی کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ فیلڈ میں فوجی صورتحال اور سیاسی مذاکرات کے ایک دوسرے پر اثرات انداز ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت جس امر کی ضرورت ہے وہ یہ کہ ماضی کی غلطیوں سے پرہیز کیا جائے اور حملوں کی کسی بھی نوعیت کے مقابل تحمل کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔


ٹیگز: #لیبیا

متعللقہ خبریں