ترکی پر امریکی پابندیوں کے خلاف ترک قیادت کا سخت رد عمل
نائب صدر: ترکی کے اٹل مؤقف کو کسی بھی ملک کی پابندیاں اثر نہیں کر سکتیں
![ترکی پر امریکی پابندیوں کے خلاف ترک قیادت کا سخت رد عمل](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/1f5b/48a1/fa95/5f8ea27a322cb.jpg?time=1718892483)
متحدہ امریکہ کے ترکی پر پابندیوں کے فیصلے کی ترک حکام نے شدید مذمت کی ہے۔
اسپیکرِ اسمبلی مصطفی شین توپ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’’یہ پابندیاں اتحاد اور اتحادی ملک سے تعلقات کو معمول پر لانے سےہم آہنگ نہیں ہیں، دفاعی صنعت میں ترکی کو اسیر بنا سکنے کی مفاہمت اب ماضی بن چکی ہے۔ ‘‘
نائب صدر فواد اوکتائے کا کہنا ہے کہ ترکی کے اٹل مؤقف کو کسی بھی ملک کی پابندیاں اثر نہیں کر سکتیں۔ امریکی پابندیاں ہمارے صدرِ محترم کی قیادت میں قومی مفادات اور ہماری دفاعی صنعت میں اٹھائے گئے اقدامات کو مزید تقویت دلائیں گی۔
وزیر ِ خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ ہم نے پابندیوں کے فیصلے کو ہو بہو لوٹا دیا ہے، یہ ہماری قومی دعوی ہے لہذا ہم اپنے ارادوں پر اٹل ہیں۔
عوامی جمہوری پارٹی کے پارلیمانی گروپ کے قائم مقام صدر اینگن آلتائے نے بتایا ہے کہ ہم نے حکومت کو ان پابندیوں کا سخت جواب دینے کا کہا ہے، اس میں کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائیگی، ترکی کو امریکی سر پرستی کی ضرورت نہیں ہے۔
صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے اس حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ ترکی دفاعی صنعت کے اہداف کے حصول میں اپنے سفر کو جاری و ساری رکھے گا۔
خیال رہے کہ امریکہ نے روس سے ایس۔400 فضائی دفاعی نظام لینے کے جواز میں ترکی پر بعض پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
متعللقہ خبریں
![وزارتِ خارجہ کے ترجمان اونجو کے چے لی کی فینر یونانی پیٹریاارک بارتھولومیوس ملاقات کی تردید](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/7349/36a1/9972/65fd850e363e8.jpg?time=1718892483)
وزارتِ خارجہ کے ترجمان اونجو کے چے لی کی فینر یونانی پیٹریاارک بارتھولومیوس ملاقات کی تردید
Öncü Keçeli نے یوکرین امن سربراہی اجلاس کے بارے میں کچھ خبروں کے بارے میں سوال کا تحریری جواب دیا