جب جزیرے میں قبرصی ترکوں کو ان کےحقوق نہیں دیے جائیں گےمسئلہ قبرص حل نہیں ہوگا: وزیر خارجہ چاوش اولو

میولود چاوش اولو  نے سلوواکیہ میں یونان کے وزیر خارجہ نیکوس ڈینڈیس سے بھی ملاقات کی ہے۔ دونوں وزرا نے مشرقی بحیرہ روم میں تناؤ سمیت دو طرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا

1505429
جب جزیرے میں قبرصی ترکوں کو ان کےحقوق نہیں دیے جائیں گےمسئلہ قبرص حل نہیں ہوگا: وزیر خارجہ چاوش اولو

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو  جو  ان دنوں  15 ویں براتیسلاوا عالمی سلامتی فورم (جی ایل او ا  بی ایس ای سی) اجلاس میں شرکت کے لیے  سلواکیہ میں موجود ہیں  نے جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس سے ملاقات کی ہے۔

میولود چاوش اولو  نے سلوواکیہ میں یونان کے وزیر خارجہ نیکوس ڈینڈیس سے بھی ملاقات کی ہے۔

دونوں وزرا نے مشرقی بحیرہ روم میں تناؤ سمیت دو طرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

میولود چاوش اولو   نے اس اجلاس میں  "علاقائی اور عالمی سلامتی میں ترکی کا کردار" کے عنوان سے خطاب بھی کیا۔

میولود چاوش اولو  نے کہا کہ بحیرہ روم میں ترکی کے حقوق کو نظرانداز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ

ترکی نے کئی سالوں سے منصفانہ  اپیل کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے لیکن ترکی  کی اس اپیل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے جس پر ترکی نے  2018 میں بحیرہ روم میں ڈرلنگ  کے کام کا آغاز کیا۔

انہوں نے بالائی قارا باغ  کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  یہ خطہ 30 سالوں سے آرمینیا کے زیر قبضہ ہے اورآذربائیجان نے  اس مسئلے کو  پرامن اور مذاکرات کے  ذریعے حل  کرنے کا  پیغام دیا ہے۔

انہوں نے یونان کے سفیر کے اس بیان  کو کہ  "ترکی بحیرہ روم میں انسانی حقوق کی پامالیاں کررہا ہے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے تعجب ہے کہ کون سا قانون ہے کہ ترک سرگرمیاں غیر قانونیقرار دے رہا ہے۔ یہ صرف یونانیوں اور یورپی یونین میں یونانیوں کی حمایت کرنے والے ممالک کی رائے میں ہے۔ میرے پاس آپ کے لئے ایک سوال ہے ، جناب سفیر: کیا آپ قبول کرتے ہیں کہ قبرص کے آس پاس موجود ہائیڈرو کاربن وسائل میں بھی ترک قبرص کے حقوق ہیں؟ آپ کے رہنما (نیکوس) اناستاسیاڈیز اس سے متفق ہیں۔ آپ ترکی کے قبرص کے ساتھ کچھ شیئر نہیں کرنا چاہتے ہیں۔یہ سب کچھ  اناس تاسیادِس  کہہ رہے ہیں۔ آپ کے لیڈر کہہ رہے ہیں۔

آپ کے رہنما کچھ بھی آپس میں تقسیم کرنا نہیں چاہتے ہیں ۔ وہ ہسپتالوں تک کو تقسیم کرنا نہیں چاہتے ہیں۔اسی وجہ سے مطابقت پیدا نہیں ہو رہی ہے۔ اسی وجہ سے وہ پیچھے  ہٹنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔  آپ کو ترک قبرص کے حقوقکو سلب کررہے ہیں  بڑی تعداد بے قاعدگیاں ، خلاف ورزیاں دیکھیں گئی ہیں۔ ۔ ترکی قبرص کے ضامنوں میں سے ایک ہے ، اور اسے ترک قبرص کے حقوق کا تحفظ کرنا ہوگا۔

بالائی قارا باغ  کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے چاوش اولو نے یاد دلایا کہ یہ خطہ 30 سالوں سے آرمینیا کے زیر قبضہ ہے۔ انہوں نے اس مسئلے کو  پرامن اور مذاکرات کے ذریعے  حل کرنے  کا پیغام دیا ہے۔



متعللقہ خبریں