ترکی، بری، بحری اور فضائی حقوق و مفادات میں کسی قسم کی رعایت سے کام نہیں لے گا، صدر ایردوان

ترکی، بری، بحری اور فضائی حقوق و مفادات میں کسی قسم کی رعایت سے کام نہیں لے گا، صدر ایردوان

1497157
ترکی، بری، بحری اور فضائی حقوق و مفادات میں کسی قسم کی رعایت سے کام نہیں لے گا، صدر ایردوان

قومی سلامتی کونسل   نے اطلاع دی  ہے کہ ترک قوم اب کے بعد بھی اپنے بری، بحری اور فضائی حقوق و مفادات  کے تحفظ میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائیگی۔

صدر رجب طیب ایردوان  کی زیر ِ قیادت ایوان صدارت میں منعقدہ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔

اعلامیہ میں  واضح کیا گیا ہے کہ پی کے کے، کے سی کے۔  پی وائے ڈی، فیتو اور داعش سمیت   ہماری قومی یکجہتی، اتحاد اور ترکی کی بقا  کے لیے خطرہ تشکیل دینے والی تمام تر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اندرون اور بیرون ملک کامیابی سے جاری فوجی آپریشن  کے بارے میں سلامتی کونسل کو بریفنگ دی گئی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق مشرقی بحیرہ روم  میں سمندری اختیارات   سے متعلق نظریاتی اختلاف کی بنا پر پیدا ہونے والی کشیدگی کا موجب بننے والے  اداکاروں کی کاروائیوں پر بھی غور کیا گیا ہے۔ترک قوم نے ابتک کی طرح اب کے بعد بھی بری، بحری اور فضائی حقوق و مفادات کے تحفظ میں کسی قسم کی رعایت سے کام نہ لینے کااظہار کیا گیا ہے۔غیر عسکری حیثیت کے حامل جزائر میں اسلحہ اندوزی  سمیت عالمی قوانین اور معاہدوں  کے برخلاف کاروائیاں کرنے والے ممالک کو عقلِ  سلیم سے کام لینے کی درخواست کی گئی ہے اور خطے کے قدرتی وسائل کی منصفانہ تقسیم کے معاملے میں ترکی  کے ہر پلیٹ فارم میں اولین طور پر ڈائیلاگ کے حق میں  ہونے  کی وضاحت کی گئی ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ  ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں بھی حقانیت اور کشیدگی سے مبرا  اقدامات کو اولیت دی ہے اور ہم یورپی یونین سمیت متعلقہ تمام تر اداروں اور مملکتوں سے اصولی مؤقف پر کار بندی ہوتے ہوئے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حقوق کا تحفظ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

اعلامیہ  میں مزید کہا گیا ہے کہ شام و لیبیا میں مشروطیت کے دائرہ کار میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اور استحکام کے قیام  میں تعاون کرنے والا ترکی  ان ممالک میں امن و آشتی کے قیام کے لیے اپنی پالیسیوں کو جاری رکھے گا۔  ترکی نے عالمی برادری سے مظلوم اقوام کی حریت اور وسائل کو غصب کرنے والے  گروہوں اور دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے کی بھی  اپیل  کی ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں