وزیر اعظم فائز السراج کا استعفی ترکی کے ساتھ طے شدہ سمجھوتوں کو متاثر نہیں کرے گا: قالن

ہمارے سمجھوتے حکومتی فیصلے ہیں شخصی نہیں، صدارتی کونسل کے فیصلے اپنی حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں: صدارتی ترجمان ابراہیم قالن

1494648
وزیر اعظم فائز السراج کا استعفی ترکی کے ساتھ طے شدہ سمجھوتوں کو متاثر نہیں کرے گا: قالن

ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہےکہ لیبیا قومی مفاہمتی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کا استعفی ترکی کے ساتھ طے شدہ سمجھوتوں کو متاثر نہیں کرے گا۔

ابراہیم قالن نے لیبیا کی حالیہ پیش رفتوں کے بارے میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہمارے سمجھوتے اس سیاسی مرحلے سے متاثر نہیں ہوں گےکیونکہ یہ حکومت کے فیصلے ہیں افراد کے نہیں۔ صدارتی کونسل کے فیصلے اپنی حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

سراج کے مستعفی ہونے کے فیصلے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا ہے کہ "جناب سراج نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کونسل اور وزارت اعظمیٰ سے متعلق کی گئی کاروائیوں کو موقع فراہم کرنے کے لئے اور ان کی زیادہ بہتر شکل میں پیش رفت کی خاطر وہ مستعفی ہو سکتے ہیں۔ان کے ساتھ میری ملاقات  میں بھی انہوں نے کہا ہے کہ لیبیا میں دوبارہ سے کسی حکومتی ساخت  میں اپنے براہ راست اور زیادہ صحتمندانہ کردار کے لئے وہ کوئی ایسا قدم اٹھا سکتے ہیں۔  لیکن صدارتی کونسل اور اسمبلی تو ہر صورت وہاں موجود ہے ۔ جناب سراج کے ساتھ ہمارا رابطہ یقیناً جاری رہے گا"۔

انہوں نے کہا ہے کہ  مشرقی بحیرہ روم میں عادلانہ تقسیم کے لئے اور تمام ساحلی ممالک پر مشتمل انرجی پس منظر کی تشکیل کی جا سکتی ہے۔ ہم بحیرہ روم  کے ساحلی ہمسائیوں  کے ساتھ منصفانہ تقسیم کے لئے ایک انرجی پلیٹ فورم کانفرنس ، اجلاس یا پھر مذاکراتی مرحلے کے آغاز  کو مثبت خیال کرتے ہیں۔صدر رجب طیب ایردوان نے بھی اپنے مخاطبین کو اس پہلو سے آگاہ کیاہے۔یورپی یونین کے سربراہ اور جرمن چانسلر اینگیلا مرکل کو آگاہ کیا گیا ہے اور ایک قوی احتمال کے مطابق آئندہ ہفتےمتوقع مذاکرات میں بھی اس موضوع کو دوبارہ ایجنڈے پر لایا جائے گا۔ہم اس چیز کو مثبت خیال کرتے ہیں کیونکہ اس طرح متنازع علاقے اور ریجئن کے نام سے بیان کے جانے والے مقامات میں بھی اگر قدرتی وسائل موجود ہیں تو ان کی تقسیم بھی ہو سکتی ہے۔

قالن نےکہا ہے کہ یہ کوئی دشوار یا ناممکن چیز نہیں ہے لہٰذا ہم مشرقی بحیرہ روم میں موجود توانائی کے وسائل کو تمام ممالک کے مفاد کے حامل وسیلے میں تبدیل کر سکتے ہیں۔



متعللقہ خبریں