یونانی اخبار کے نہایت درجے بد اخلاق الفاظ کی ہم  پُر زور مذمت کرتے ہیں: آقار

یہ شرمناک دستاویز یونانی صحافت کی تاریخ میں ایک دھبے کی طرح رہے گی: وزیر دفاع حلوصی آقار

1493920
یونانی اخبار کے نہایت درجے بد اخلاق الفاظ کی ہم  پُر زور مذمت کرتے ہیں: آقار

وزیر دفاع حلوصی آقار نے یونانی اخبار کی سرخی میں صدر رجب طیب ایردوان کو ہدف بنائے جانے کے خلاف ردعمل ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "صحافت  سے قطعی لاتعلق اس یونانی اخبار  کے صدر رجب طیب ایردوان کو ہدف بنانے والے اور عقلمند یونانی عوام  سمیت عقل سلیم کے حامل  کسی بھی فردکے لئے ناقابل قبول نہایت درجے بد اخلاق الفاظ کی ہم  شدت سے مذمت کرتے ہیں۔یہ شرمناک دستاویز یونانی صحافت کی تاریخ میں ایک دھبے کی طرح رہے گی"۔

آقار نے کہا ہے کہ ہم یونانی حکام سے، دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو سبوتاژ کرنے کے خواہش مند، ان بداخلاقوں کے بارے میں فوری انتظامی و عدالتی کاروائی کرنے کی توقع رکھتے ہیں

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے بھی یونانی اخبار کی صدر رجب طیب ایردوان کے بارے میں لگائی گئی سرخی کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

قالن نے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ میں اس سرخی کی پُر وزر مذمت کرتا اور اس پر لعنت بھیجتا ہوں کیونکہ اس سرخی کا صحافت یا اظہارِ بیان کی آزادی  سے دُور کا بھی تعلق نہیں ہے۔ یہ ایک اکساوا ہے۔

فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون کی مشرقی بحیرہ روم کے بارے میں ترکی زبان میں ٹویٹ کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے قالن نے کہا ہے کہ " جناب ماکرون  ترکی زبان میں  پیغام جاری کرنا بہت اچھا اور مخلصانہ قدم ہے لیکن الفاظ سے زیادہ اس کے معنی اہمیت رکھتے ہیں۔ مقصد کیا ہے اور اسے کس سیاسی اسٹریٹجی میں فِٹ کیا گیا ہے اس پر بھی نگاہ ڈالنا ضروری ہے۔جہاں تک میری رائے ہے جناب ماکرون عالمی سیاست کا درست مطالعہ نہیں کر رہے"۔



متعللقہ خبریں