ترکی کی طرف سے مالی میں مارشل لاء پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار

ہم قوی توقع رکھتے ہیں کہ  مالی میں داخلی امن اور اعتماد و استحکام  کی فضاء کو فوری  طور پر بحال کیا جائے گا: ترکی وزارت خارجہ

1475480
ترکی کی طرف سے مالی میں مارشل لاء پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار

ترکی نے کہا ہے کہ مالی میں کل مسلح افواج کے ایک گروپ  کی طرف سے  حکومت پر حملے کے نتیجے میں صدر ابراہیم بوبکر  کیٹا  کی پارلیمنٹ اور حکومت کی تحلیل اور صدر کے استعفے  پر ہمیں شدید افسوس ہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے  کہ ہم قوی توقع رکھتے ہیں کہ  مالی میں داخلی امن اور اعتماد و استحکام  کی فضاء کو فوری  طور پر بحال کیا جائے گا صدر کیٹا اور دیگر اعلیٰ سطحی  حکام کو رہا کیا جائے گا   اورملک میں جلد از جلد آئینی نظم ونسق  کاآغاز ہو جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے ترکی اس معاملے میں اقوام متحدہ، افریقہ یونین اور مغربی افریقی ممالک کی اقتصادی برادری ECOWAS کی طرف سے جاری کوششوں کے ساتھ تعاون کرتا ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ اس مشکل دور میں ترکی ، دوست اور برادر ملک مالی کا ساتھ دینا جاری رکھے گا۔

اطلاع کے مطابق دارالحکومت باماکو کے جوار میں واقع فوجی بیس کاٹی  میں کل صبح کے وقت ہلچل  کا آغاز ہوا۔ فوج حکومت کے حامی اور حکومت مخالف 2 گروپوں میں تقسیم ہو گئی اور باغی فوجیوں نے اسمبلی اسپیکر موسیٰ تمبین، وزیر اقتصادیات عبداللہ دافے اور وزیر خارجہ تبلے درامے کو حراست میں لے لیا۔

دوپہر کے بعد فوجیوں کا ایک گروپ صدر کیٹا کو بھی حراست میں لے کر کاٹی فوجی بیس پر لے گیا۔

صدر نے سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک مختصر خطاب میں اپنے استعفے کا  اور اسمبلی اور حکومت کی تحلیل کااعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت مخالف گروپ ماہِ مئی سے اب تک کیٹا سے استعفے کے مطالبے کے ساتھ متعدد احتجاجی اقدامات کر چکے تھے۔

ECOWAS نے مخالفین کو کیٹا کے ساتھ مذاکرات کی تجویز پیش کی تھی جسے مخالفین نے رد کر دیا تھا۔

مخالف پارٹیوں اور کثیر تعداد میں سول سوسائٹیوں کے تشکیل کردہ M5 RFP  پلیٹ فورم نے کیٹا کے استعفی تک احتجاجی مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔


ٹیگز: #مالی

متعللقہ خبریں