جو بائڈن کے نا زیبا بینات پر ترکی کا سخت رد عمل

عوام کے ووٹوں کے ساتھ منتخب ہونے والے ہمارے صدر کی سرکاری حیثیت  پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا

1473600
جو بائڈن کے نا زیبا بینات پر ترکی کا سخت رد عمل

متحدہ امریکہ کے سابق نائب صدر جو بائیڈن  اور موجودہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن  کے ترکی کے بارے میں اسکینڈل بیانات  کے خلاف  ترکی کا سخت ردِ عمل : ’’اس کی جرات کرنے والوں  کو لازمی جواب دیا جائیگا‘‘

مشیرِ اطلاعات فخرالدین  آلتون نے بائیڈن کے بیانات سے متعلق کہا ہے کہ’’ترکی  ،  جمہوری سیاسی ماحول کو اس قسم کے غیر ذمہ دار بیانات کے باعث بگڑنے کی اجازت نہیں دے گا، صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں  یہ اپنی جدوجہد کو جاری رکھے گا۔‘‘

فخرالدین آلتون نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ  پر لکھا ہے  کہ بائڈن کی جانب سے ماہ دسمبر میں صرف کردہ تا ہم عصرِ حاضر میں پریس  میں شائع ہونے والے یہ بیانات  ترکی کو آلہ کار بناتے ہوئے کھیلے گئے کھیلوں اور مداخلت پسند مؤقف کے عکاس ہیں۔

ان بیانات کے ڈیموکریسی اور ترکی۔ امریکہ دو طرفہ تعلقات کی فطرت سے ہم آہنگ  نہ ہونے پر زور دینے والے آلتون  کا کہنا ہے کہ’’ ہمیں یقین ہے کہ نیٹو کے ہمارے اتحادی ملک  امریکہ کے ایک صدارتی امیدوار  کی جانب سے ڈپلومیسی میں بھی کوئی مقام نہ ہونے والے  یہ نا موزوں بیانات   کے موجودہ  انتظامیہ کی جانب سے بھی  قابل قبول نہیں ہیں۔  ترکی سیاسی چالوں کا آلہ کار بننے والا ایک  ملک ہر گز نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے اس جانب توجہ مبذول کرائی ہے کہ امریکہ کے سیاسی ادارے اور رائے عامہ  ان غیر ذمہ دارانہ بیانات کے خلاف  لازمی رد عمل کا مظاہرہ کریں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کوئی بھی ہمارے قومی ارادے و ڈیموکریسی  کو نشانہ نہیں بنا سکتا ، عوام کے ووٹوں کے ساتھ منتخب ہونے والے ہمارے صدر کی سرکاری حیثیت  پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔   اس کی جرات کرنے والوں کو حال ہی میں 15 جولائی 2016 کی ناکام بغاوت میں جواب دیا گیا تھا، یہ ایک دوستانہ یاد دہانی ہے۔

آک پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے بھی اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’’یہ ان بیانات کے بغاوت کے مترادف ہونے سے بخوبی آگاہ ہیں۔  اس کی تشریح اسی مفہوم میں آتی ہے۔  ونیزویلا  کے ایجنڈے کو ترکی سے ملانے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ ماضی میں ان سے منسلک ممالک کے ساتھ اپنائے گئے مؤقف کو جمہوری ممالک  کے لیے اپنانے کے درپے ہیں۔  اس کا نہ تو نیٹو کے اتحادی  ملک اور نہ ہی جمہوری ذہنیت  کے ساتھ کوئی تعلق ہے۔  ترک صدر کے خلاف سیاسی مؤقف ترکی مخالف سیاسی مؤقف کا مفہوم رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ خبر سامنے آ ئی تھی کہ  بائڈن نے ماہ دسمبر میں کہا تھا کہ ہم ترکی میں اقتدار کو بدل سکتے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں