ترکی کی جانب سے پاکستان کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے امداد

ترک تعاون اور کوآرڈینیشن ایجنسی ( تیکا) نے پاکستان کو 63000 سے زیادہ ماسک ، حفاظتی سازوسامان اور صفائی ستھرائی کے سامان مہیا کیے ہیں تاکہ وہ نئی قسم کی کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) پھیلنے سے نمٹنے کے لئے استعمال کیے جاسکیں

1398777
ترکی کی جانب سے پاکستان کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے امداد
tika.jpg

ترک تعاون اور کوآرڈینیشن ایجنسی ( تیکا) نے پاکستان کو 63000 سے زیادہ ماسک ، حفاظتی سازوسامان اور صفائی ستھرائی کے سامان مہیا کیے ہیں تاکہ وہ نئی قسم کی کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) پھیلنے سے نمٹنے کے لئے استعمال کیے جاسکیں ۔

سب سے پہلے 50 ہزار سرجیکل ماسک پاکستان کے قومی امدادی ادارےپاکستان بیت المال   (PBM)  کو  ایک  تقریب میںیہ سازو سامان فراہم کیا گیا  اس تقریب میں    پاکستان  کے  پارلیمانی امور  کے  وزیر علی محمد خان پاکستان میں  ترکی کے سفیر  احسان  مصطفیٰ  یُرداکل، تیکا کے پاکستان میں کوارڈی نیٹر  گیوک حان  اموت اور    پی بی ایم  جنرل منیجر عون عباس بپی نے شرکت کی۔

علی محمد خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا  پاکستان اور ترک عوام  ہمیشہ ضرورت کی گھڑی میں ایک دوسرے  کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

علی محمد  خان نے نہ صرف  سال 2005 کے زلزلے اور 2010  کے سیلاب جیسی آفات میں بلکہ اس سے پہلے بھی  مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) سیلاب کی آفت  میں بھی ہمارے شانہ بشانہ ہونے کی یاد دہانی کراتے ہوئے   ترکی کی امداد پر اپنی خوشنودی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا تیکا کی جانب سے فراہم کردہ 50 ہزار ماسک کو ملتان شہر اور اس کے ارد گرد کے اضلاع  میں واقع اسپتالوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کٹھن دور میں ہم بھی ترکی کی ہر ممکنہ مدد کریں گے۔ نہ صرف طبی شعبے میں اٹھائے گئے اقدامات بلکہ اس کے ساتھ ساتھ جیسا کہ  ہمارے پیغمبر  حضرت محمدﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ’’جہاں پر وبا ہو وہاں مت جائیں اور وہاں سے مت نکلیں ‘‘ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اس بحران سے نجات پائیں گے۔

بپّی نے کہا ہے کہ تیکا TIKA کے فراہم کردہ ماسک، پاکستان بیت المال PBM کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں میں تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تیکا ہمارے ڈاکٹروں اور نرسوں میں تقسیم کرنے کے لئے سینیٹائزر طبّی سامان کی بھی امداد فراہم کرے گا۔

پاکستان میں ترکی کا تعمیر کردہ ہسپتال کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد کے مرکز کی شکل اختیار کر گیا ہے۔

پاکستان میں ترکی کے سفیر مصطفیٰ یُرداکل نے کہا ہے کہ وباء کے خلاف جدوجہد میں ترکی، پاکستان کی مدد کرنا جاری

انہوں نے کہا ہے کہ مظفر گڑھ میں ترکی کی طرف سے تعمیر کیا گیا 400 بستروں پر مشتمل رجب طیب ایردوان ہسپتال 161 ڈاکٹروں کے ساتھ علاقے میں وباء کے خلاف جدوجہد کے مرکز کی شکل اختیار کر گیا ہے۔

یُرداکل نے کہا ہے کہ ماسکوں کے ساتھ ساتھ مختلف امدادی کام بھی جاری ہیں۔

عنقریب ایام مبارکہ کا آغاز ہوا چاہتا ہے۔اس ماہ مقدسہ میں  ہم ملک بھر میں غذائی اشیا کے پیکٹ  تقسیم کریں گے،علاوہ ازیں رجب طیب ایرودان اسپتال کے ملازمین کےلیے تیرہ ہزار دو سو ماسک،دستانے،حفاظتی چشمے اور خصوصی قرنطینہ وردیاں بھی  مہیا کی جائیں گی۔

 یردا کل نے بتایا کہ وبا کے ایام میں   ترکی پاکستان کو مطلوبہ ضروریات کی فراہمی جاری  رکھےگا جبکہ پاکستان نے بھی اس کے جواب میں  ترکی  کو تعاون  فراہم کرنے کی مکمل یقین دہانی کروائی ہے۔

  تیکا کا ادارہ ، مظفر گڑھ میں قائم رجب طیب ایردوان اسپتال میں ماسکوں کی تقسیم کے بعد  لاہور اور مردان شہروں میں بھی یومیہ اجرت پر کام کرنے والے وبا سے متاثرہ  چھ سو  مزدورخاندانوں میں غذائی اشیا کے پیکٹ تقسیم کرے گا۔

 



متعللقہ خبریں