ادلیب میں فائر بندی کو توڑنے کا پہلے سے بھی سخت جواب دیا جائیگا، صدر ایردوان

ائر بندی کے معاہدے  کی بدولت علاقائی عوام کو ایک طویل عرصے کے بعد سکھ کا سانس لینا نصیب ہوا ہے

1376352
ادلیب میں فائر بندی کو توڑنے کا پہلے سے بھی سخت جواب دیا جائیگا، صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ  اگر ادلیب میں اسد انتظامیہ کے فائر بندی کے وعدے کی پاسداری نہ کی  تو پھر اس سے قبل کے مقابلے میں کہیں زیادہ سخت جواب دیا جائیگا۔

جناب ایردوان نے اپنی سیاسی جماعت کے پارلیمانی گروپ  سے خطاب میں کہا کہ ترکی  کے ادلیب میں ایک ماہ تک جاری رہنے والے آپریشنز اور گزشتہ  ماہ شروع کردہ بہار ڈھال آپریشن  ہماری سرحدوں  کو در پیش خطرات کا قلع قمع کرنے پر ترکی کے عزم کا مظہر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے  روسی ہم منصب ولادیمر پوتن  سے ملاقات کے بعد طے پانے والے فائر بندی کے معاہدے  کی بدولت علاقائی عوام کو ایک طویل عرصے کے بعد سکھ کا سانس لینا نصیب ہوا ہے۔

ملکی انتظامیہ اور اس کا ساتھ دینے والے مذہب پرست ملیشیاوں کے کس حد تک فائر بندی پر کار بند رہنے کا معاملہ غیر یقینی ہونے کی توضیح کرنے والے جناب ایردوان نے بتایا کہ "ابھی سے چھوٹے موٹے فائر بندی کی خلاف ورزی کے واقعات سامنے آرہے ہیں ، ہم روس سے اس معاہدے پر کار بند رہنے اور لازمی تدابیر اختیار کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ "

شام میں ترک چوکیوں پر  کسی قسم کے بھی حملے کا منہ توڑ جواب دیے جانے  پر زور دینے والے صدر ایردوان  کا کہنا تھا کہ "ہم اسد قوتوں اور اس کے حمایتی ملیشیاوں کی فائر بندی  والے علاقے کے اطراف میں گولہ بارود جمع کرنے کی کاروائیوں کا قریبی طور پر جائزہ لے رہے ہیں، ہم اپنے وعدے پر کار بندی ہیں  اور  اسی چیز کی مخالف فریق سے بھی توقع رکھتے ہیں۔

شام  سے متصل  911 کلو میٹر طویل سرحدوں سے  دہشت گرد تنظیموں اور مذہب  پرست ملکی انتظامیہ قوتوں       سے  دور رکھنے پر پُر عزم ہونے  پر زور دینے والے صدرِ ترکی  کا کہنا تھا کہ  ہم نے فائر بندی کا معاہدہ  ملکی  انتظامیہ یا پھر دہشت گردوں  کے خوف سے نہیں کیا بلکہ ادلیب کے بحران  کا تمام تر فریقین کے لیے معقول اور قابل عمل و دوام کسی حل کی تلاش کے لیے  کیا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے بھی کہیں زیادہ کوششیں صرف کرنے اور ترکی کی جدوجہد میں تعاون کرنے کا  بھی کہا۔

 



متعللقہ خبریں