یونان نے مہاجرین کے معاملے میں عالمی اور یورپی یونین کے قوانین کو پاوں تلے روندھا ہوا ہے

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ معصوم مہاجرین پر آنسو گیس  پھینکنا ایک قابل قبول فعل ہے؟ ترک وزیرِ خارجہ

1373225
یونان نے مہاجرین کے معاملے میں عالمی اور یورپی یونین کے قوانین کو پاوں تلے روندھا ہوا ہے

وزیرِ خارجہ میولود چاوش اولو کا کہنا  ہے کہ یونان نے عالمی قوانین اور یورپی یونین  کے اصولوں کو التوا میں ڈال دیا ہے۔

چاوش اولو  نے جرمن اخبار بلڈ کو  انٹرویو میں بتایا ہے کہ "لاکھوں کی تعداد میں شامی شہریوں کو  اپنے گھر بار کو ترک کرنے پر مجبور کیا گیا  جو کہ ہماری سرحدوں کی جانب آرہے ہیں۔ مشرق وسطی ہمارا ہمسایہ ہے اور ہمارے خیال سے بھی زیادہ قریب ہے ۔  موجودہ حالات یورپ کو متاثر کر رہے ہیں۔ "

چاوش اولو نے مہاجرین کے خلاف یونانی موقف پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے  کہا کہ"یورپی یونین کا رکن  یونان عالمی قوانین اور یورپی یونین کے قواعد و ضوابط  کو پاوں تلے روندھ رہا ہے۔  یہ اس کی سرحدوں میں  پناہ لینے والوں پر خشکی اور سمندر سے فائرنگ  کررہا ہے اور غیر انسانی  فعل کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ان واقعات  میں تین افراد ہلاک اور  متعدد زخمی ہوئے  ہیں۔ "

انہوں نے بتایا کہ ترکی کے ادلیب میں ایک  اداکار کی حیثیت سے بوجھ اٹھانے کے باوجود بعض حلقے سمجھتے ہیں کہ ان پر ترکی پر تواتر سے تنقید کرنے کا حق حاصل ہے۔

 ترک وزیر نے یونانی ہم منصب نکوس دندیاس کے یورپ جانے کی کوشش میں ہونے والے مہاجرین کے حوالے سے  ٹویٹر پر پیغام  کا جواب دیتے ہوئے  کہا کہ"کیا آپ سمجھتے ہیں کہ معصوم مہاجرین پر آنسو گیس  پھینکنا ایک قابل قبول فعل ہے؟ ان پر فائر کرنا اور ان کو جان سے مار ڈالنا کیا ایک صحیح فعل ہے؟ یونان کو ہمارے بارے میں جھوٹ   موٹ کی خبریں پھیلانے کے بجائے    سالہا سال سے ترکی کا شیوہ  ہونے  والے مہاجرین سے انسانی سلوک کو  روا  رکھنا چاہیے۔

واضح  ر ہے کہ یونانی وزیر خارجہ  نے  اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ترکی  نے  اپنے پاوں پر کھڑا رہنے کے  لیے   اور  زیادہ بہتر زندگی گزارنے کے خواہاں انسانوں کو اپنے سیاسی اہداف کے حصول کے لیے استعمال کرنے کا دعوی کیا تھا۔

 

 



متعللقہ خبریں