صدر رجب طیب ایردوان 13 تا 14فروری پاکستان کا دورہ کریں گے

ذرائع کے مطابق پاک، ترک اعلیٰ سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس منعقد ہو گا، وزیراعظم عمران خان اور صدر رجب طیب ایردوان اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، متعدد معاہدے، تعاون کی یادداشتوں پر دستخط اور کئی منصوبے شروع ہوں گے

1349283
صدر رجب طیب ایردوان 13 تا 14فروری پاکستان  کا دورہ کریں گے

صدر رجب طیب ایردوان 13  تا  14 فروری پاکستان کا دورہ کریں گے۔  صدر ایردوان   کے دورے کی تاریخ کا  اعلان سرکاری طور پر کردیا گیا ہے۔

وہ صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر عسکری و سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق صدر رجب طیب ایردوان کے دورہ پاکستان کا ابتدائی شیڈول تیار کرلیا گیا ۔ وہ کاروباری شخصیات سمیت اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اسلام آبادپہنچیں گے۔

ذرائع کے مطابق پاک، ترک اعلیٰ سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس منعقد ہو گا، وزیراعظم عمران خان اور صدر رجب طیب ایردوان اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، متعدد معاہدے، تعاون کی یادداشتوں پر دستخط اور کئی منصوبے شروع ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ  صدر ایردوان پاکستانی سیاسی وعسکری قیادت سےاہم ملاقاتیں کریں گے جبکہ صدر،وزیراعظم، ترک صدر اور مہمانوں کے اعزازمیں ضیافتوں کا اہتمام کریں گے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوان اس سے قبل   کئی  بار  پاکستان کا دورہ کرنے کیلئے خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ترک صدر کا دورہ پاکستان گزشتہ ماہ اکتوبر میں شیڈول تھا جسے شام کی صورتحال کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا اور اب  شام  کی صورتِ حال میں  بہتری کے بعد صدر ایردوان  کے  پاکستان کے دو روزہ دورے کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

صدرایردوان  کے دورہ پاکستان کے بعد دونوں ممالک کے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات بہت اہم تصور کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ایردوان کے دورے کے دوران تذویراتی اقتصادی فریم ورک، باہمی تعاون کے تحت معاہدات کا امکان ہے جبکہ سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی پیداوار،بینکنگ، مالیات میں تعاون بڑھایا جائے گا۔

خیال رہے  صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان قبل ازیں 3 بار معطل ہوا، وزیراعظم نے جنوری 2019میں ترک صدرکو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔

واضح رہے  صدر ایردوان  مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، اقوام دنیا میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاکستان نے ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

 



متعللقہ خبریں