ترکی امریکہ سے پیٹڑیاٹ میزائیل حاصل کرنے کا اب بھی خواہہشمند ہے : ابراہیم قالن
صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے ان خیالات کا اظہار کل ٹی آر ٹی نیوز کی براہ راست نشریات میں حصہ لیتے ہوئے کیا
صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ایس- 400میزائیلوں کے بارے مشترکہ طور پر کام شروع کیا کردیا گیا ہے۔
صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے ان خیالات کا اظہار کل ٹی آر ٹی نیوز کی براہ راست نشریات میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔
ابراہیم قالن نے اس سوال پر کہ ایس -400 اور ایف -35 معاملات کے حل پر کیسے کام کریں گے سے متعلق جواب دیتے ہوئے کہا کہ "دونوں صدور نے مجھے اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن کو وائٹ ہاؤس کی میٹنگ ہمیں اس سلسلے میں فرائض سونپے ہیں۔ ہم نے اس سلسلے میں اپنی سٹڈی کا اغاز کردیا ہے اور اس سلسلے میں اپنی کاروائی کا بھی آغاز کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کام دوہری سطح پر انجام دیا جائے گا ،اسے نیٹوکی نگرانی میں نہیں بلکہ دونوں ممالک کی نگرانی میں جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایس -400 نظام کو نیٹو دفاعی نظام میں ضم کیے بغیر آزادانہ طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ابراہیم قالن ، نے کہا کہ ترکی پیٹریاٹ بھی خریدنا چاہتا ہے اور دو نظاموں کے ایک دوسرے کے لیے خطرہ پیدا کیے بغیر اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان امور کی نجام دہی کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ صدر ایردوان اس سلسلے میں پہلے ہی واضح بیان دے چکے ہیں۔ یہ عمل ایک خاص موڑ پر آگیا ہے۔ ایس -400 کی خریداری سے پیچھے نہیں ہٹا جائے گا۔
صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے صدر ایردوان کے دورہ امریکہ کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ
یہ ایک کامیاب دورہ تھا اور ترکی نے اپنے تمام مقاصد حاصل کرلیے ہیں۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی