امریکہ کی سال 2018 دہشت گردی رپورٹ اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش ہے
ترک دفترِ خارجہ کے ترجمان حامد آکسوئے نے مذکورہ رپورٹ کا تحریری جواب دیا ہے
ترکی نے اطلاع دی ہے کہ متحدہ امریکہ کی وزارت خارجہ کی سال 2018 دہشت گردی رپورٹ، "امریکی اداروں کے غیر قانونی موقف پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش " ہے۔
ترک دفترِ خارجہ کے ترجمان حامد آکسوئے نے مذکورہ رپورٹ کا تحریری جواب دیا ہے۔
آکسوئے نے رپورٹ میں امریکہ کی جانب سے "غیر ملکی دہشت گرد تنظیم" کے نام سے فہرست میں شامل کردہ PKK دہشت گرد تنظیم کے سال 2015 تا 2018 کے دورانیہ میں ترکی میں 1200 سے زائد شہریوں، پولیس اور فوجیوں کی شہادت کو موجب بننے کا اعتراف کیے جانے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ "وائے پی جی کے نام کا ذکر کرنے کے بجائے PKK کی شام میں شاخ" کی اصطلاح کا استعمال اس دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعاون کو پوشیدہ نہ رکھنے والے امریکی اداروں کی قوانین کے برخلاف پالیسیوں کی پردہ پوشی کرنے کی ایک کوشش ہے۔"
انہوں نے رپورٹ میں فیتو سے متعلق پیش کردہ جائزوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ"ترکی کو ہدف بنانے والی ایک دہشت گرد تنظیم فیتو کے سرغنہ کو "جلا وطن ایک مذہبی رہنما" کے طور پر پیش کیا جانا ، 15 جولائی کی مذموم بغاوت کی کوشش کو نظر انداز کرنے یا پھر اس کی حمایت کرنے کا مفہوم رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں اس دہشت گرد کا امریکی سر زمین پر اپنے لیے ایک باحفاظت پناہ گاہ کا بندو بست کرنا اس کو دہشت گرد نہ ماننے کا مظہر ہے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے