ہم کردی بھائیوں کے ہر گز دشمن نہیں، صدر رجب طیب ایردوان
دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں چشموں کی بہتات ہونے کے جواز میں ہم نے اس آپریشن کو چشمہ امن کے نام سے منسوب کیا
صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ "ہم کردوں کے دشمن نہیں، ہمارا مسئلہ دہشت گردوں کے ساتھ ہے۔ "
صدر ایردوان نے ترکی ریڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن کی براہ راست نشریات میں ایجنڈے کے معاملات پر اپنے جائزے پیش کیے۔
انہوں نے بتایا کہ "دہشت گردوں کے سرغنوں سے جرمنی، فرانس اور امریکہ بات چیت میں مصروف ہیں۔ کوڈ نام مظلوم ہونے والا دہشت گرد ریڈ بلیٹن کے ساتھ مطلوب ہے ، امریکہ کو اس دہشت گرد کو ہمارے حوالے کرنا چاہیے۔"
ترک مسلح افواج کے شام میں چشمہ امن آپریشن کہ جس کو معینہ مدت کے لیے وقفہ دیا گیا ہے کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ " دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں چشموں کی بہتات ہونے کے جواز میں ہم نے اس آپریشن کو چشمہ امن کے نام سے منسوب کیا جس کے بعد اس آپریشن کو عملی جامہ پہنایا گیا۔"
انہوں نے بتایا کہ ہم کردوں کے ہر گز دشمن نہیں یہ ہمارے بھائی ہیں۔ ہمارا مسئلہ دہشت گردوں سے ہے، ہم علاقے کی نشاط نو اور یہاں پر روز مرہ کی زندگی کو جانبر کرنے کی خاطر کاروائی کر رہے ہیں نا کہ تباہ کاریوں کے لیے۔
صدر کا کہنا تھا کہ " عین العرب کو بھی اس کاروائی کے دائرے میں شامل کیے یا نا کیے جانے کا فیصلہ حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا جائیگا، نیٹو میں ترکی کے اتحادی متحدہ امریکہ نے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کو تیس ہزار سے زائد اسلحہ سے بحرے ٹریلر اور فوجی سازو سامان فراہم کیا ہے۔ اب ہم کہتے ہیں کہ ان سے بھاری اسلحہ فوری طور پر واپس لیتے ہوئے ترکی کے حوالے کر دیا جائے، کیونکہ ہم نیٹو کے اتحادی ہیں تو اس اسلحہ کی ترکی میں موجودگی نیٹو کے اسلحہ کی حیثیت رکھے گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مخلصانہ تعلقات قائم ہونے کا ذکر کرتے ہوئے ترک صدر نے بتایا کہ وہ 13نومبر کو ایک وفد کے ہمراہ امریکہ کا دورہ کریں گے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی