مہاجرین کا بحران صرف ترکی ہی کا مسئلہ نہیں ہے: چاوش اولو

یورپی یونین نے شامیوں کی امداد اور ترکی کی مکمل رکنیت کے موضوعات پر ترکی کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا، بین الاقوامی رائے عامہ بھی غیر منّظم ہجرت کے خلاف جدو جہد میں ناکام رہی ہے: چاوش اولو

1262908
مہاجرین کا بحران صرف ترکی ہی کا مسئلہ نہیں ہے: چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ مہاجرین کا بحران صرف ترکی ہی کا مسئلہ نہیں ہے۔

چاوش اولو نے، سلووینیا میں منعقدہ " بلڈ اسٹریٹجک فورم"  کے دائرہ کار میں، اقوام متحدہ کی جنرل کمیٹی کی سربراہ ماریہ فرنانڈا ایسپینوسا،  اسپین کے وزیر خارجہ جوزف بوریل اور سلووینا کے وزیر خارجہ کارل ایرجاوک کی شرکت سے اور "راستوں کی علیحدگی پر کثیر الفریقیت" نام سے منعقدہ پینل سے خطاب کیا۔

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے یورپی یونین کی طرف سے ، شامیوں کی امداد اور ترکی کی  مکمل رکنیت کے موضوعات پر ،ترکی کے ساتھ کئے گئے  وعدوں کو پورا نہ کرنے کی یاددہانی کروائی اور کہا ہے کہ بین الاقوامی رائے عامہ بھی غیر منّظم ہجرت کے خلاف جدو جہد میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی ہجرت کے معاملے میں ایک ٹرانزٹ ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہم نے مہاجرین کے لئے ملکی بجٹ کا 37 بلین ڈالر حصہ خرچ کیا ہے لیکن بین الاقوامی برادری سے اس معاملے میں ہمارے ساتھ جو تعاون کیا گیا ہے اس کی مقدار ایک بلین ڈالر سے بھی کم ہے۔

ہجرت کے بحران کے مختلف پہلووں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ایک مختصر وقت قبل میں اردن اور لبنان میں تھا ۔ وہ بھی بین الاقوامی برادری سے خوش نہیں ہیں۔ مہاجرین کا مسئلہ محض ترکی کا مسئلہ نہیں۔

ترکی کی روس سے ایس۔400 دفاعی سسٹم کی خرید کے بارے میں بات کرتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ سلوواکیہ اور یونان نے بھی روس سے ایس۔400 خریدے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی ایک خودمختار  ملک ہے۔ ایس۔400 کی خرید ہماری مجبوری تھی کیونکہ یہ سسٹم ہماری فوری ضرورت ہے۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب ہمیں دفاعی میزائل سسٹم کی سب سے زیادہ ضرورت تھی ہالینڈ، جرمنی اور امریکہ اپنے سسٹموں کو ہماری سرحد سے واپس لے گئے۔

چاوش اولو نے کہا کہ اگر ہم امریکہ سے خرید سکیں تو پیٹریاٹ خریدیں گے لیکن اگر ہمیں وہاں سے نہیں ملتے تو جب تک ہم خود اس کی پیداوار شروع نہیں کر لیتے اس وقت تک اپنی ضرورت کو روس سے پورا کریں گے۔



متعللقہ خبریں