ترک۔ چین تعلقات میں پختگی  علاقائی و عالمی استحکام میں بارآور ثابت ہو گی

ترک۔ چین تعلقات  میں ہر شعبے میں  طویل المدت مفاہمتی و حکمت عملی نقطہ نظر کو تقویت دیے جانے پر مطابقت طے پائی ہے

1228470
ترک۔ چین تعلقات میں پختگی  علاقائی و عالمی استحکام میں بارآور ثابت ہو گی

صدر رجب طیب ایردوان جاپان میں اپنی مصروفیات کو مکمل کرتے ہوئے عوامی جمہوریہ چین پہنچ گئے ہیں۔

بعد ازاں چینی صدر شی جن پنگ نے عظیم عوامی ہال  میں صدر ِ ترکی کا شاندار طریقے سے خیر مقدم کیا۔

تقریب کے بعد دونوں سربراہان کے  درمیان  بلمشافہ اور بین الاوفود  مذاکرات سر انجام پائے۔

بین الاوفود مذاکرات سے قبل ایک مختصر بیان دینے والے ایردوان  نے ان کی اور ان کے وفد کی شاندار طریقے سے آؤ بھگت پر چینی صدر اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

صدر شی جن پنگ سے  حالیہ برسوں میں کئی بار یکجا ہوتے ہوئے بات چیت کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے صدر ایردوان نے بتایا کہ ترک۔ چین تعلقات  میں ہر شعبے میں  طویل المدت مفاہمتی و حکمت عملی نقطہ نظر کو تقویت دیے جانے پر مطابقت طے پائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہزار سالہ تعلقات کی مالک، شاہراہ ریشم کو ایک دوسرے  سے  ملانے  والی قدیم  تہذیبوں پر قائم ترکی اور چین  کے باہمی تعاون کو مزید تقویت دے سکنے کی استعداد کافی زیادہ ہے۔  'واحد چین' پالیسی ترکی کے لیے سٹریٹیجک اہمیت کی حامل ہے۔  میرا یہ دورہ اب کی بار عالمی امن و استحکام کے حوالے عالمی امتحانات  میں اضافہ ہونے والے ایک دور میں سر انجام پا رہا ہے۔  ترک۔ چین تعلقات میں پختگی  علاقائی و عالمی استحکام میں اہم سطح کے فوائد لائے گی۔

چینی صدر شی  نے بھی اس دورے کے وسیلے سے باہمی تعلقات میں مزید فروغ آنے کی تمنا کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ سٹریٹیجک اعتماد میں اضافہ کیا جانا چاہیے، حکمت عملی تعاون اور روابط کو تقویت دیتے ہوئے ، پر عزم طریقے سے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین  پر مبنی عالمی نظام کا تحفظ کیا جانا چاہیے اور کثیر الجہتی و بین الاقوامی انصاف کا ہمیں مشترکہ طور پر دفاع کرنا چاہیے۔"

صدر شی نے ایردوان کے ہمراہ مشترکہ مفادات و اندیشوں  سمیت   دوطرفہ، علاقائی و عالمی معاملات پر  گہرائی سے تبادلہ خیال کرنے  کی تمنا کا اظہار کیا ہے۔

بعد ازاں صدرِ ترکی نے چینی صدر شی کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیے گئے سرکاری عشائیہ میں شرکت کی۔

بین الافود  مذاکرات  اور عشائیہ میں  صدر ایردوان کی اہلیہ  امینہ ایردوان ، وزیر خارجہ میولود چاوش اولو، وزیرِ خزانہ بیرات البائراک، وزیر ثقافت وسیاحت محمت نوری ایرسوئے، وزیر ِ دفاع خلوصی عقار،  وزیرِ تجارت رخسار پیک جان،  صدارتی ترجمان ابراہیم قالن اور ایوان صدر کے محکمہ اطلاعات کے سربراہ فخرالتین آلتون   نے بھی شرکت کی۔



متعللقہ خبریں