مصری لیڈر مرسی کی وفات پر ترکی سے اظہارِ تعزیت و ردِ عمل

فوجی بغاوت نے انہیں اقتدار سے تو ہٹا دیا تھا تا ہم ان کی یادیں ہمارے دل و دماغ میں ترو تازہ رہیں گی

1220661
مصری لیڈر مرسی کی وفات پر ترکی سے اظہارِ تعزیت و ردِ عمل

مصری معزول صدر محمد مرسی کی شہادت کے بعد ترکی  سے تعزیت  کے پیغامات جاری کیے جا رہے ہیں۔

ترک اسپیکرِ اسمبلی مصطفیٰ شن توپ نے سماجی رابطو ں کی ویب سائٹ کے ذریعے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ "مرسی قانونی صف میں شامل ہونے کی بہادری کا مظاہرہ کرنے والے ایک عظیم لیڈر تھے۔ ان کو قید  کیا گیا تھا لیکن آپ ان کوجیل میں بند کرنے والوں سے زیادہ آزاد  تھے۔"

انہوں نے کہا کہ میں   مصری عوام ، عالمِ اسلام اور مظالم تلے پِسی اقوام   سے اظہارِ تعزیت کرتے ہیں، مجھے  یقین ہے کہ آپ کی جدوجہد اور زندگی  آئندہ کی نسلوں کی رہنمائی کرے گی۔

وزیرِ خارجہ میولود چاوش اولو نے  بھی محمد مرسی کی وفات پر اظہارِ افسوس کرتے  ہوئے کہا کہ "فوجی بغاوت نے انہیں اقتدار سے تو ہٹا دیا تھا تا ہم ان کی یادیں ہمارے دل و دماغ میں ترو تازہ رہیں گی۔ امت ان کی بے باک جسارت کو فراموش نہیں کرے گی۔"

ایوان ِ صدر کے محکمہ اطلاعات  کے چیئرمین فخرالدین آلتون نے بھی سماجی میڈیا  کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ"پوری دنیا کی نظروں کے سامنے خونی بغاوت کے ذریعے تختہ الٹائے جانے والے معزول صدر محمد مرسی عدالت کے کٹہرے میں اپنے خالق ِ حقیقی سےجا ملے۔ "

آک پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے بھی اس حوالے سے  کہا ہے کہ مصر کے پہلے منتخب صدر مرسی غیر اخلاقی و غیر قانونی فوجی بغاوت کے بعد فوجی جتھے کے زیرِ اثر عدالتوں میں مقدمات بھگت رہے تھے ، جہاں پر آپ نے جام ِ شہادت نوش کر لیا ، ہم  شہید  مرسی کی مغفرت کا دعا گو ہوں۔

انہوں نے مرسی کے جنازے کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیے بغیر دفن کیے جانے پر ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ خونی ہاتھوں کے ساتھ انسانی اقدار  کی دھجیاں اڑانے والے  ایک نعش سے بھی خوفزدہ ہیں۔

 



متعللقہ خبریں