دھمکی آمیز لہجے اور جبری فیصلے سے امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہو گا، ترکی
دفترِ خارجہ کے ترجمان حامی آکسوئے نے ایجنڈے میں شامل معاملات کے حوالے سے بیانات دیے
![دھمکی آمیز لہجے اور جبری فیصلے سے امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہو گا، ترکی](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/4880/69fb/c26d/5c7a7ce0e6d70.jpg?time=1719040418)
ترکی نے اطلاع دی ہے کہ متحدہ امریکہ کو سمجھ لینا چاہیے کہ دھمکیوں بھری زبان اور جبری فیصلے کسی قسم کا نتیجہ سامنے نہیں لا سکتے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان حامی آکسوئے نے ایجنڈے میں شامل معاملات کے حوالے سے بیانات دیے ہیں۔
اس دوران ترکی اور امریکا کے مابین شام کے معاملے پرمذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے آکسوئے نے بتایا کہ سکیورٹی زون کے حوالے سے تیسرا اجلاس منعقد ہوا ہے۔ ہماری اولیت کا معاملہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم وائے پی ڈی /پی وائے جی کو اس کے قبضہ کردہ علاقوں سے نکال باہر کرنا ہے۔ امریکہ کے شام سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے تضادات پر مبنی بیانات پر اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے اکسوئے نے کہا کہ یہ بات عیاں ہے کہ امریکہ شام سے مکمل طور پر انخلاء نہیں کرے گا لیکن علاقے میں طاقت کا خلا بھی نہیں پیدا ہونا چاہیے۔ اور نہ ہی دہشت گرد تنظیموں کو طاقت پکڑنے کی اجازت دینی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ گاہے بگاہے دھمکی آمیز موقف کا مظاہرہ کرتا ہے۔مگر اب اس کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس طرح کے موقف سے کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا۔
ایف۔35 لڑاکا طیاروں کی حوالگی کے حوالے سے جاری بحث کی بھی یاد دہانی کرانے والے اکسوئے نے کہا کہ پایلوت کی امریکہ میں تربیت کا عمل جاری ہے اور طیاروں کی حوالگی کا عمل شروع ہو چکا ہے اس معاملے میں بھی ہم پیچھے قدم نہیں اٹھائیں گے
متعللقہ خبریں
![ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/d431/4da4/2a0f/665576b9c9569.jpg?time=1719040418)
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
![صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/cb09/0bb8/be30/667528251ad6f.jpg?time=1719040418)
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی