ایس -400 نظام کے بارے میں ہمیں نیٹو کے خدشات کا علم ہے:چاوش اوغلو
وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ ہمیں روس سے ایس- 400 دفاعی نظام کے حصول میں نیٹو کے خدشات کا علم ہے اور حساسیت کا مظاہرہ کر ر ہے ہیں۔
وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ ہمیں روس سے ایس- 400 دفاعی نظام کے حصول میں نیٹو کے خدشات کا علم ہے اور حساسیت کا مظاہرہ کر ر ہے ہیں۔
چاوش اوغلو نے اس بات کا اظہار انقرہ میں ترکی۔پولینڈ۔رومانیہ سہ رکنی وزرائے خارجہ اجلاس کے بعد منعقدہ اخباری کانفرنس میں کیا ۔
وزیر خارجہ نے ایس 400 نظام اور ایف -35کے تحت ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس سلسلے میں امریکی ماہرین کے ایک وفد کو ہم نے مشترکہ طور پر مشاہدہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے جس میں نیٹو کو بھی شامل کرنے کا ذکر کیا گیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اس بارے میں دعوے ہمیں قبول نہیں لیکن پھر بھی ماہرین کی رائے اہم ہوگی ۔ ہم نے روز اول سے یہ موقف اپنایا ہے کہ ایس – 400 نظام شام میں نصب ہے اور وہاں سے متعدد بار امریکی اور اسرائیلی ایف 35 طیاروں کا گزر ہوا ہے ۔ اسی طرح شمالی ناروے سے ایف 35 طیارے روسی سرحد کے قریب پرواز کرتے ہیں جہاں یہ نظام موجود ہے لہذا کوئی ہمیں بتائے کہ یہ امریکی دعوے کس طرح سے درست ہو سکتے ہیں کہ ایس -400 نظام کی حدود میں ایف -35 طیاروں کی پرواز ممکن نہیں ہو سکتی ۔
ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ نیٹو اس تجویز پر گرم جوشی کا مظاہرہ کر رہی ہے مگر امریکہ سے ہمیں تاحال مثبت جواب کا انتظار ہے ،ہمیں نیٹو کے خدشات کا بھی علم ہے اور ہماری حساسیت مقدم ہے مگر یہ بتاتا چلوں کہ ملکی فضائی حدود کی حفاظت کےلیے ہمیں ایس -400 نظام کی اشد ضرورت ہے ۔
سہ رکنی اجلاس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ کافی مثبت رہا اور ضرورت اس بات کی ہے کہ نیٹو کے تمام رکن ممالک کے درمیان یک جہتی کی فضا قائم رہے ۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے