امریکہ کے شام سے انخلاء کے دوران اختیاراتی خلا پیچھے نہیں چھوڑا جانا چاہیے

پی کے کے/ پی وائے ڈی/ وائے پی جی، داعش اور فیتو سمیت  تمام دہشتگرد تنظیموں کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے ایک بار پھر توثیق کی گئی

1151064
امریکہ کے شام سے انخلاء کے دوران  اختیاراتی خلا پیچھے نہیں چھوڑا جانا چاہیے

وزیر دفاع خلوصی آقار کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے امریکی  ہم منصب کو اس چیز کی یاد دہانی کروائی ہے کہ شام سے انخلا کے دوران کسی قسم کا اختیاراتی خلا پیچھے نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔

وزیر آقار  نے امریکی قائمقام وزیر دفاع پیٹرک شانا خان  سے ملاقات کے حوالے سے آنادولو ایجنسی کو اپنے جائزے پیش کیے۔

مسلح افواج کے سربراہ جنرل  یا شار گولیر اور ترکی کے  واشنگٹن میں سفیر سردارکلچ  کے بھی میں شامل ہونے والے  وفد کے ہمراہ  پینٹا گون  کے حکام کے ساتھ ملاقات کرنے کی توضیح کرنے والے آقار  نے کہا ہے کہ اس  اجلاس میں اولین طور پرانسداد دہشت گردی کے معاملے پر غور کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی کے کے/ پی وائے ڈی/ وائے پی جی، داعش اور فیتو سمیت  تمام دہشتگرد تنظیموں کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے کی ایک بار پھر توثیق کی گئی ہے۔ ہم نے اس چیز کا مشاہدہ کیا ہے کہ اس ضمن میں ہماری کاروائیوں پر امریکی حکام بھی مثبت رائے رکھتے ہیں۔

انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام سے انخلا کے فیصلے کی  یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ہم نے اانخلاء کے دوران کسی قسم کے اختیارات کے خلا کا موقع فراہم نہ کرنے کی یاد دہانی کروائی ہے اور منبج سے وائی پی جی  کے فوری انخلا،  بھاری  اسلحہ کی واپسی  اور علاقے کے نظام کو  مقامی انتظامیہ کے حوالے کیے جانے کے معاملے پر بھی بات کی ہے۔۔ انہوں نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ منبج روڈ میپ پر جلد از جلد عمل درآمد کیا جانا چاہیے،  یہ لوگ اس حوالے سے اپنے امور سر انجام دیں گے۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ سکیورٹی زون کا معاملہ بھی اس ملاقات میں زیرغور آیا ہے، ہم  نے علاقے سے وائی پی جی کے  دہشتگردوں کو نکال باہر کرنے علاقے کا کنٹرول ترکی کے ہاتھ میں دیے جانے کا اعادہ بھی کیا ہے۔

ایف۔ 35، ایس۔400 اور پیٹریاٹ کے  معاملات میں دو طرفہ معلومات کا  تبادلہ ہونے کا ذکر کرت



متعللقہ خبریں