ترکی کی مقبوضہ  جموں و کشمیرمیں فوجی قافلے پر حملے کی مذمت

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ تحریری اعلامیے  میں کل جموں و کشمیر میں فوجی قافلے پر  ہونے والے دہشت گردی کے حملے جس میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں پر دکھ کا اظہار کیا گیا ہے

1145815
ترکی کی مقبوضہ  جموں و کشمیرمیں فوجی قافلے پر حملے کی مذمت

ترکی نے مقبوضہ  جموں و کشمیر میں کل  فوجی قافلے پر دہشت گردی کے حملے کی مذمت کی ہے۔

 وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ تحریری اعلامیے  میں کل جموں و کشمیر میں فوجی قافلے پر  ہونے والے دہشت گردی کے حملے جس میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں پر دکھ کا اظہار کیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس بہیمانہ حملے  کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور اس دہشت گردی کے حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہلخانہ،   بھارت کے عوام اور حکومت سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمی ہونے والے افراد کے جلد از  جلد صحت یاب ہونے کی تمنا کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ    حالیہ کچھ عرصے کے دوران جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور  علاقے میں ہلاکت خیزی کے واقعات پر ترکی کو  شدید خدشات لاحق  ہیں  اور وہ اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی امید کرتا ہے۔

 ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق  سرینگر شہر جانے والے فوجی قافلے پر ہونے والے حملے میں 44 فوجی ہلاک اور بیس زخمی ہوئے ہیں۔

 محکمہ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر منیر احمد خان کے مطابق ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ  دیگر پانچ گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

ہندوستان پریس کے مطابق فوجی قافلے میں بڑی تعداد میں گاڑیاں موجود تھیں جس میں فوجی سوار تھے اور دھماکے کے نتیجے میں  کئی  ایک فوجی   گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

 ہندوستان کے مقامی میڈیا میں اس حملے کے ذمہ داری جیش محمد تنظیم کی جانب سے قبول کیے جانے کی خبریں شائع کی گئی ہیں۔

بھارت کے وزیراعظم نریندرا مودی  نے اس حملے کو ایک بزدلانہ اور بہیمانہ قتل قرار دیا ہے۔



متعللقہ خبریں