انقرہ میں "یوم یکجہتی کشمیر"سیمنارمیں کشمیرکےموقف پرپاکستان کی کھل کرحمایت، بھارتی جارحیت پر لعن طعن

ترک باشندوں کی بڑی تعداد میں یومِ یکجہتی کشمیر سیمنار میں شرکت مسئلہ کشمیر میں پاکستان کی موقف کی کھل کر حمایت کا اظہار ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک ترک قوم کشمیری بھائیوں کا بھر پور ساتھ دیتی رہے گی

1144560
انقرہ میں "یوم یکجہتی کشمیر"سیمنارمیں کشمیرکےموقف پرپاکستان کی کھل کرحمایت، بھارتی جارحیت پر لعن طعن

ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں  سفارتخانہ  پاکستان اور تھنک ٹینک "ایصام" کے تعاون سے  " یوم یکجہتی کشمیر"  کے زیر عنوان ایک سیمنار کا اہتمام کیا گیا ۔   اس سیمنار میں بڑی تعداد  میں ترک باشندوں کی شرکت نےپاک ترک دوستی کا  ثبوت فراہم کردیا ۔   اس تقریب میں "ایصام" تھنک ٹینک  کے صدر رجائی کُتان، سفیر پاکستان محمد سائرس سجاد قاضی ،  محروم  نجم الدین  ایربکان  کی جماعت سعادت پارٹی کے چئیرمین  تے میل  قارا مولا اولو ،   ترکی کےمحتسبِ اعلیٰ  شرف  مالکوچ، کینفیڈریشن  آف  پبلک سرونٹس  ٹریڈ یونین  میمور سن  کے صدر  علی  یالچین ، کشمیر ورکنگ  گروپ  یوتھ اسمبلی قونیا  کی نمائندہ   شیما  پولات  نے کشمیر کی جدو جہد سے متعلق   اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔  

تقریب کا آغاز  تلاوت کلامِ پاک  سے ہوا ۔  اس موقع پر  افتتاحی خطاب کرتے ہوئے   "ایصام" تھنک ٹینک  کے صدر رجائی کُتان نے کشمیریوں کی جہدو جید آزادی  کو سیلوٹ کرتے ہوئے   آزادی کی خاطر اب تک  کشمیر میں   ایک لاکھ افراد جام شہادت پی چکے ہیں    اور   عالم ِ اسلام  شدید  مشکلات سے دوچار  ہے  لیکن   اپنے آپ کو مہذب کہلوانے والے مغر بی ممالک ہی ہیں  جنہوں نے گزشتہ دو سو سالوں اپنے مہذب پن کی آڑ میں  اسلامی ممالک میں   انتشار پھیلا رکھا ہے ۔انگریزوں نے  جان بوجھ کر کشمیر  کے مسئلے کو حل کیے بغیر چھوڑ دیا تاکہ  علاقے میں کبھی بھی امن قائم نہ ہوسکے۔ مرحوم  نجم الدین ایربکان نے  ہمیشہ ہی   مسئلہ کشمیر کو ترکی کے ایجنڈے میں پہلے نمبر پر رکھا  اور  کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے۔

اس موقع پر سفیرِ پاکستان   محمد سائرس سجاد قاضی نے سب سے پہلے تھنک ٹینک "ایصام"  اور شرکاء   کا  شکریہ ادا کیا  اور کہا کہ  " آپ کی موجودگی  مقبوضہ جموں کشمیر  میں جبر اور ظلم و ستم کے تحت زندگی بسر کرنے والے کشمیریوں  کے لیے طاقت اور  حوصلہ افزائی کا وسیلہ  ہے۔ انہوں نے کہا کہ  3 نومبر 1947 ء کو آل انڈیا ریڈیو سے خطاب کرتے ہوئے  ہندوستان کے پہلے  وزیراعظم  پنڈت جواہر لا ل  نہرو  نے کشمیری عوام سے  وعدہ  کرتے ہوئے کہا  تھا کہ " کشمیر  کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی مجاز  صرف کشمیری عوام ہی ہیں ۔ ہم نے  یہ وعدہ صرف  کشمیری عوام کے سامنے  ہی نہیں کیا ہے بلکہ   پوری دنیا کے سامنے کیا ہے  اور اپنے اس فیصلے پر قائم ہیں" ۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ ہندوستان نے آج تک اپنے اس وعدے کو  پورا نہیں کیا ہے  اور کشمیری عوام پر طاقت کے بل بوتے پر اپنی حاکمیت قائم کررکھی ہے۔

انہوں نے    تمام بین الا اقوامی پلیٹ فارم پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کرنے پر  حکومتِ ترک اور ترک حکام کا شکریہ ادا کیا ۔

اس موقع پرسعادت  پارٹی کے چئیرمین تے میل قارا مولا اولو  نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان قابلِ رشک  تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے  کی ہمیشہ ہی بین  پلیٹ  فارم  پر  مکمل حمایت کرتے ہیں۔سعادت پارٹی مسئلہ کشمیر  کو  اسلامی تعاون تنظیم  کے ذریعے حل کروانے پر یقین رکھتی ہے کیونکہ اقوام متحدہ  اور مغربی ممالک  اسلامی ممالک کے مسائل  کو حل کرنے میں ذرہ بھر  بھی کوئی دلچسپی نہیں لیتے ہیں۔

اس موقع پر ترکی کے ترکی کےمحتسبِ اعلیٰ  شرف  مالکوچ  کہا کہ صدر ایردوان کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم سے پوری طرح آگاہ ہیں  اور وہ ہمیشہ عالمی برادری سے اس مسَلے کو حل کرنے  پر زور دیتے چلے آرہے ہیں اور وہ جلد از جلد اس مسئلے کو حل کرنے کے خواہاں ہیں۔

اس موقع کینفیڈریشن  آف  پبلک سرونٹس  ٹریڈ یونین  میمور سن  کے صدر  علی  یالچین  نے خطاب  کرتے  ہوئے کہا کہ جس طرح  پاکستان کے عوام نے ترکی کی جنگِ نجات اور  قبرص کی جنگ کے موقع پر  ترک عوام  کی حمایت اور پشت پناہی کی  ہم اس کوکبھی  بھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں  اور یہ ہمارا بھی فرض ہے کہ  ہم  مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کھل کر حمایت کریں۔  

کشمیر ورکنگ  گروپ  یوتھ اسمبلی قونیا  کی نمائندہ   شیما  پولات  نے کشمیر کی جدو جہد سے متعلق   اپنےخیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ   ترک نوجوان   سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے  مظلام شمیری بھائیوں کی آواز کو دنیا  بھر میں پہنچا سکتے ہیں  اور ان کا گروپ  مسئلہ  م کشمیر کے بارے میں اپنے ترک بھائیوں کا آگاہی فراہم کرتا رہے گا۔

سمینار میں کشمیر کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی جس میں  کشمیری مسلمانوں کی جدو جہد آزادی  اور کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و  ستم   کو اجاگر کیا گیا۔

تقریب ہی میں  کشمیر کے موضوع پر اتھارٹی سمجھی جانے والی  پروفیسر ڈاکٹر اویا آق گونینچ  جو ہر سال باقاعدگی سے   یومِ یکجہتی کشمیر کے  موقع پر  سیمنار سے خطاب کیا کرتی تھیں اور  ترک باشندوں کو کشمیر کے بارے میں آگاہی فراہم کیا کرتی تھیں  کی یاد میں  ایک دستاویز فلم پیش کی گئی جس میں ان کے  کردار پر روشنی ڈالی گئی۔  

بعد میں سفیر پاکستان نے تمام شرکاء شیلڈ پیش کی اور یوں یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا ۔

 

 

 

 

 

 

                                                                                                                

 

 

                                                                                                                                            



متعللقہ خبریں