انقرہ میں بین الاقوامی طلباء کا اجتماعی کنوکیشن
اپنی زندگیوں کے ایک اہم حصے کو ترکی میں گزارنے والے نوجوان جو کہ ترک زبان اور کثیر الجہتی ثقافت سے استفادہ کرتے ہیں وہ ترکی کے ناقابل ِ علیحدہ جزو کی حیثیت حاصل کر لیتے ہیں
انقرہ میں ساتویں بین الاقوامی طلباء کنوکیشن اور افطار پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
یہ تقریب وزارتِ عظمی کے بیرونِ ملک ترک اور اقرباء سوسائٹی کے ادارے کی میزبانی میں منعقد ہوئی، جس میں ادارے کے صدر ایرن اور ترکی معارف فاؤنڈیشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر بِراول اور یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے صدر شرف آتش سمیت بھاری تعداد میں فارغ التحصیل ہونے والے طالب علموں نے شرکت کی۔
ایرین نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ترکی 191 ممالک سے ایک لاکھ 15 ہزار غیر ملکی طالب علموں کی میزبانی کر رہا ہے، ہم ترکی کے 2023 پیش نظر کے مطابق اس تعداد کو 2 لاکھ تک بڑھانے میں کوشاں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اعلی تعلیم کے میدان میں عالمی سطح پر اس ہدف کے حصول میں ترک وظیفہ پروگرام اہم کردار ادا کر رہا ہے، ہمیں ہر برس ایک لاکھ سے زائد داخلہ درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ ترکی نے عالمی تعلیمی میدان میں نمایاں ملک کی حیثیت حاصل کر لی ہے اور ہمارا ادارہ یہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے طالب علموں کو ہر گز الوداع نہیں کہتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اپنی زندگیوں کے ایک اہم حصے کو ترکی میں گزارنے والے نوجوان جو کہ ترک زبان اور کثیر الجہتی ثقافت سے استفادہ کرتے ہیں وہ ترکی کے ناقابل ِ علیحدہ جزو کی حیثیت حاصل کر لیتے ہیں۔یہ چاہے دنیا کے کسی بھی مقام پر کیوں نہ رہائش اختیار کریں ان کا ترکی سے تجارتی، ثقافتی، سفارتی اور سماجی رابطہ رہتا ہے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی