پوری دنیا کا جوہری اسلحے سے پاک ہونا ضروری ہے: صدر ایردوان

ہمارے علاقے اور ملک کے لئے اصل خطرہ جوہری اسلحہ ہے۔ مشرق وسطیٰ کو سب سے پہلے اس اسلحے سے صاف ہونا چاہیے بلکہ میں اس سے بھی آگے بڑھ کر یہ کہتا ہوں کہ پوری دنیا کو جوہری اسلحے سے پاک ہونا چاہیے: صدر ایردوان

976211
پوری دنیا کا جوہری اسلحے سے پاک ہونا ضروری ہے: صدر ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ پوری دنیا کا جوہری اسلحے سے پاک ہونا ضروری ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے مرکزی دفتر میں سفیروں کے لئے روایتی  افطار پارٹی میں شرکت کی۔

افطار پارٹی سے خطاب میں صدر ایردوان نے کہا کہ عوامیت  کے محور والی داخلہ و خارجہ پالیسی نے مغربی حکومتوں سمیت دنیا کے متعدد ممالک کو بتدریج پہلے سے زیادہ اپنا غلام بنا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ایران کا جوہری سمجھوتہ  اور مسئلہ بیت المقدس  کے لئے اٹھائے گئے اقدامات، عالمی خارجہ پالیسی کے لئے نقصان دہ ،اس تخریبی خارجہ پالیسی کا عملی ظہور ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی  جوہری توانائی کے پُر امن مقاصد سے استفادہ کرنے کے ساتھ بھر پور  تعاون کرتا ہے۔ ہمارے خیال میں ہر ملک کو یہ حق حاصل ہے اور اپنی توانائی کی ضرورت کو اس راستے سے پورا کرنے کے خواہش مند ممالک کے اس حق کا احترام کیا جانا ضروری ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ جس طرح دنیا کے 31 ممالک کے 450 جوہری پاور پلانٹ ہمارے لئے خطرہ نہیں ہیں ، نہایت سخت کنٹرول کی صورت میں باقیوں کے جوہری پاور پلانٹ بھی ہمارے لئے خطرہ تشکیل نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے اور ملک کے لئے اصل خطرہ جوہری اسلحہ ہے۔ مشرق وسطیٰ کو سب سے پہلے اس اسلحے سے صاف ہونا چاہیے بلکہ میں اس سے بھی آگے بڑھ کر یہ کہتا ہوں کہ پوری دنیا کو جوہری اسلحے سے پاک ہونا چاہیے۔

پندرہ ہزار سے زائد جوہری وار ہیڈ والے اسلحے کے مالک ممالک کے پوری دنیا کے لئے خطرہ تشکیل دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صورت میں کہ جب یہ ممالک آسانی سے اپنے جوہری اسلحے کو استعمال کر رہے ہیں تو دوسرے ممالک کا جوہری وار ہیڈ والا اسلحہ ان کے لئے کیوں  خطرہ بن رہا ہے۔ اگر انصاف کی بات کی جائے اور منصفانہ روّیہ اختیار کیا جائے تو جوہری اسلحے کے مالک ممالک کا دوسرے ممالک کے  جوہری پاور پلانٹوں کو خطرے  کے طور پر دکھانا عالمی رائے عامہ میں کوئی وقعت نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کی حیثیت سے ہم ایران کے جوہری سمجھوتے اور حل کی طرف جاتے ہوئے دیگر بحرانوں کے دوبارہ سے شدت اختیار کرنے کو قبول نہیں کر تے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ امریکہ کے ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے سے دستبردار ہونے کے مقابل سمجھوتے میں شامل دیگر ممالک کا سمجھوتے پر قائم رہنا بھی ہمارے نزدیک نہایت درجے مثبت طرز عمل ہے۔



متعللقہ خبریں