صدرِ ترکی پر قاتلانہ حملے کی سازش

ایردوان قتل کرنے کی دھمکیوں و خطرات سے خوفزدہ  ہونے والی اور اپنے راستے و دعوے سے پیچھے ہٹنے والے ایک لیڈر نہیں ہیں

974738
صدرِ ترکی پر قاتلانہ حملے کی سازش

 

دعوی کیا گیا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان   پر بلقان  کے دورے کے دوران ترک نژاد ایک گروہ کی جانب سے  قاتلانہ حملہ  ہو سکتا ہے۔

مخبری  ملنے پر ایردوان  کے کل سے دورہ بوسنیا ہرزیگوینیا سے قبل خفیہ سروس اور سیکورٹی اداروں نے لازمی کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔

مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپ میں مقیم  ترکوں کی جانب سے مقامی خفیہ سروس کو ، جبکہ مغربی سروس  کی جانب سے ترک خفیہ سروس  کو "آئندہ کے دور میں بلقانی خطے  کے ممکنہ دورے  کے دوران ترک نژاد ایک گروہ  کے صدر ایردوان پر قاتلانہ حملے کی تیاری میں ہونے کی اطلاعات موصول  ہوئی ہیں۔

اسوقت وقت، مقام اور طریقہ کار کے  حوالے سے تفصیلات کی قطعی معلومات  موجود نہیں ہیں  تو بھی خفیہ سروسز اس معاملے کی باہمی رابطے سے تحقیقات کر رہی ہیں۔

دریں اثناء نائب وزیر اعظم و حکومتی ترجمان بیکر بوزداع نے اس معاملے پر اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان اس قسم کے خطرات سے خوف کھانے والی ایک شخصیت نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "ایردوان قتل کرنے کی دھمکیوں و خطرات سے خوفزدہ  ہونے والی اور اپنے راستے و دعوے سے پیچھے ہٹنے والے ایک لیڈر نہیں ہیں۔ ابتک   اگر  کوئی اس حقیقت سے آگاہ نہیں ہے تو پھر وہ احمق ہونے کے علاوہ کچھ اور  نہیں ہے۔"

بوزداع نے مزید کہا کہ  اللہ تعالی مدد، اس کی رہنمائی اور تحفظ ، اس عظیم قوم و امت محمدؐ اور مظلوم انسانوں کی دعا­وں  کے ساتھ ہمارے صدر رجب طیب ایردوان اپنے سفر کو جاری رکھیں گے۔



متعللقہ خبریں