ترکی ڈونلڈ ٹرمپ کے آرمینی مسئلے پر بیانات کو مسترد کرتا ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی جانب سے سن 1915 کے واقعات کے بارے  میں 24 اپریل سن 2018 کو  جاری کردہ  غلط اور غیر حقیقی بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں

958138
ترکی ڈونلڈ ٹرمپ کے آرمینی مسئلے پر بیانات کو مسترد کرتا ہے

ترکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سن 1915 کے آرمینی واقعات کے حوالے سے تحریری اعلان میں  جگہ پانے والے "غلط بیانات اور جانبدار" تاریخ پر تبصروں کو مسترد کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ تحریری اعلامیہ میں  کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی جانب سے سن 1915 کے واقعات کے بارے  میں 24 اپریل سن 2018 کو  جاری کردہ  غلط اور غیر حقیقی بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

اعلامیہ  میں کہا گیا ہے کہ ترکی، امریکی انتظامیہ سے سلطنت عثمانیہ  کے تمام تر اقوام  کے عظیم سطح کے کرب کو برداشت کرنے والے اُس دور میں  منصفانہ مؤقف  اپنانے    کو قبول کرنے کی توقع  رکھتا ہے۔اس دائرہ کار میں صدر ٹرمپ  کو ہم اس چیز کی  یاد دہانی کراتے چلیں کہ اسی دور میں آرمینی باغیوں  کےملوث ہونے والے واقعات کی بنا پر 5 لاکھ سے زائد مسلمان باشندوں کا قتل ہوا تھا۔ترکی ایک  مشترکہ تاریخ  کمیشن  کے قیام  کے ذریعے  ماضی کے ان تلخ  واقعات  کو آشکار کیے جانے کی تجویز کو بار ہا پیش کرتا چلا آیا ہے اور اس نے اپنےقدیم ریکارڈز کو محققین کے لیے   پیش کر رکھا ہے۔

اعلامیہ  میں مزید کہا گیا ہے کہ پہلی جنگ عظیم کے  دوران  اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے عثمانی   آرمینی باشندوں  کی امسال بھی 24 اپریل کے روز استنبول کے آرمینی پیٹرک خانے میں  800 سو سالہ ترک ۔آرمینی دوستی کے شان ِ شایان منعقدہ ایک  رسم  کے ساتھ یاد منائی گئی ہے

دفتر خارجہ  کا کہنا ہے کہ ہم امریکی انتظامیہ کو  صدر رجب طیب ایردوان کی جانب سے مذکورہ  رسم کے لیے  دیے گئے   پیغام کو ملحوظ ِ خاطر رکھنے کا مشورہ  دیتے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں