مغربی ممالک ترکی یا دہشت گردوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور ہیں: جانکلی
مغربی ممالک یا تو ترکی کے دوست ہو سکتے ہیں یا پھر دہشت گردوں کے ، بیک وقت دونوں کے ساتھ دوستی ممکن نہیں ہے ، درمیانی راستہ موجود نہیں ہے: نور الدین جانکلی
![مغربی ممالک ترکی یا دہشت گردوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور ہیں: جانکلی](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/e3f2/5f1c/28fe/5aa4cd8f82594.jpg?time=1719219406)
مغربی ممالک دہشتگرد تنظیم داعش کو قبل از وقت ختم کرنے کی پشیمانی میں ہیں۔
ترکی کے وزیر دفاع نورالدین جانکلی نے گیریسون یونیورسٹی میں "قومی جدوجہد میں قومی دفاع پینل" میں شرکت کی۔
پینل سے خطاب میں جانکلی کے ایجنڈے کا موضوع دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں مغربی ممالک کا دوہرا معیار تھا۔
جانکلی نے کہا کہ مغربی ممالک دہشتگرد تنظیم داعش کو ترپ کے پتّے کے طور پر استعمال کر رہے تھے اور میرا خیال ہے کہ اس وقت جیسے داعش کو قبل از وقت ختم کرنے کی پشیمانی میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے داعش کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور اب یہ تاثر دینے کی کوشش میں ہیں کہ جیسے شام کے علاقے عفرین میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شامی شاخ PYD-YPG کے خلاف ہمارا جاری کردہ آپریشن داعش کے خلاف جدوجہد میں توجہ منتشر کرنے کا اسے ناکام بنانے کا سبب بن رہا ہے۔
جانکلی نے کہا کہ یہ مغربی ممالک یا تو ترکی کے دوست ہو سکتے ہیں یا پھر دہشت گردوں کے ، بیک وقت دونوں کے ساتھ دوستی ممکن نہیں ہے ، درمیانی راستہ موجود نہیں ہے مغربی ممالک کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور ہیں۔