اقوام متحدہ کے غیر عمل کردہ فیصلے کوئی وقعت نہیں رکھتے، صدر ایردوان

ترکی   کے عفرین میں الاباب میں، شامی سرحدوں پر  کیا کرنے  کی خواہش رکھنے کو  ہم اور ہمارے دوست بڑی اچھی طرح جانتے  ہیں

923879
اقوام متحدہ کے غیر عمل کردہ فیصلے  کوئی وقعت نہیں رکھتے، صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان  نے شام میں  اسد انتظامیہ کے زیرِ محاصرہ مشرقی الغوطہ میں جاری انسانی بحران کے حل  میں معاون ثابت نہ ہونے والے اقوام متحدہ پر رد عمل کا مظاہرہ کرتے  ہوئے کہا کہ"یہ دنیا 5 ملکوں سے بڑی ہے۔"

صدر و آق پارٹی کے رہنما  رجب طیب ایردوان نے پارٹی کے    پارلیمانی  گروپ سے خطاب کیا، انہوں نے  24 فروری بروز جمعرات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل   کی جانب سے شام میں فائر بندی  کے فیصلے پر عمل درآمد نہ  کیے جانے اور سلامتی کونسل کے  اسد انتظامیہ کی جانب سے عالمی امداد کی ترسیل کی راہ میں رکاوٹیں  کھڑی کرنے  پر  خاموشی اختیار کرنے  پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ مشرقی الغوطہ  کے واقعات  غیر انسانی ہیں۔  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں  فیصلے    کیے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔ جب ان کو عملی جامہ نہیں  پہنانا تو پھر  ان فیصلوں  کی کیا ضرورت ہے؟  یہ لوگ بنی نو انسانوں  سے دھوکہ کر رہے ہیں۔ ہم   بے وجہ "دنیا 5 سے بڑی ہے" نہیں کہتے۔

ترکی کے سرحد پار آپریشن    سے  متعدد حلقوں کے   اصل چہرے  بے  نقاب ہونے پر زور دینے والے جناب ایردوان نے  کہا کہ "متحدہ امریکہ  میں  مقیم ایک شخص مملکت سے ہزاروں کلو میٹر کی دوری پر   عسکری آپریشنز کو اپنے تحفظ کی نظر سے دیکھ رہا ہے اور جب ترکی  کاروائی کرتا ہے تو ہمارے سامنے ایک  بالکل  مختلف تصویر اُبھر کر آجاتی ہے۔

ترکی   کے عفرین میں الاباب میں، شامی سرحدوں پر  کیا کرنے  کی خواہش رکھنے کو  ہم اور ہمارے دوست بڑی اچھی طرح جانتے  ہیں۔

شمالی شام   کو   دہشت گردوں  کی آماجگاہ  بننے کی اجازت نہ دینے پر زور دینے والے صدر ترکی نے کہا اپنی سرحدوں پر دہشت گرد راہداری بننے    کی اجازت نہیں دے گا۔   یہ عفرین میں بھی   ملک پر  خطرے کا موجب بننے والی کاروائیوں کے خلاف نبرد آزما ہے۔



متعللقہ خبریں