ضرورت پڑی تو چیف کمانڈر کی حیثیت سے پہلے میں عفرین پہنچوں گا: صدر ایردوان

ترکی کی نظر شام کی زمین پر نہیں ہے ، لیکن اس وقت  ساڑھے 3 ملین شامی مہاجرین ہمارے ملک میں پناہ لئے ہوئے ہیں ہم انہیں ان کے گھروں میں بھیجنے کے لئے کام کر رہے ہیں: صدر رجب طیب ایردوان

898798
ضرورت پڑی تو چیف کمانڈر کی حیثیت سے پہلے میں عفرین پہنچوں گا: صدر ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ شام کے علاقے عفرین میں جاری شاخِ زیتون آپریشن میں 7 ترک فوجی شہید ہو گئے ہیں۔

صدر ایردوان نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے آماسیا ضلعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برصیا پہاڑ کا کنٹرول سنبھال لیا گیا ہے اور آپریشن کے دوران 7 ترک فوجیوں  اور 13 آزاد شامی فوج کے اہلکاروں سمیت  کُل 20 افراد شہید ہو گئے ہیں۔

یورپی پارلیمنٹ میں ترک فوجیوں کے بارے میں الٹی سیدھی باتیں کئے جانے کے باوجود آپریشن شروع ہونے کا ذکر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "یورپی پارلیمنٹ میں بعض زبان دراز میرے فوجیوں کے لئے قابض کے الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ قبضہ کرنا آپ  کی عادت ہے آپ نے افریقہ میں کیا کیا کچھ نہیں کیا۔ آپ کی تاریخ قبضوں اور استعماریت سے بھری پڑی ہے لیکن ترک ملت کی تاریخ میں قبضے کا لفظ موجود نہیں ہے اس کے برعکس  عدل و انصاف اور  مرحمت و شفقت موجود ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ یہ بد اخلاق جرمنی میں دہشتگرد تنظیم سے ہماری مساجد  پر اور ہمارے شہریوں پر حملے کرواتے ہیں اور اپنی پولیس کے ساتھ مل کر اس کا تماشا دیکھتے ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی کی نظر شام کی زمین پر نہیں ہے۔ لیکن اس وقت  ساڑھے 3 ملین شامی مہاجرین ہمارے ملک میں پناہ لئے ہوئے ہیں ہم انہیں ان کے گھروں میں بھیجنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ ہم، 2 ہزار کلو میٹر زمین  کو کنٹرول میں رکھے ہوئے ہیں اور ایک لاکھ 30 ہزار مہاجرین اس 2 ہزار کلو میٹر علاقے میں چلے گئے ہیں۔ آزاد  شامی فوج اور میرے مہمد "ترک فوجی" شانہ بہ شانہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑی تو چیف کمانڈر کی حیثیت سے پہلے میں عفرین پہنچوں گا اور میرے پیچھے آپ  آئیں گے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ دلیر ترک فوجیوں نے پہلے فرات ڈھال آپریشن کے علاقے میں داستان رقم کی اور اب عفرین میں  داستان رقم کر رہے ہیں۔



متعللقہ خبریں