عفرین میں فوجی کاروائی، 300 سے زائد دہشت گرد ہلاک : وزیر اعظم بن علی یلدرم

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ شام کے علاقے عفرین میں شروع کردہ شاخ ِ زیتون نامی فوجی کاروائی کے دائرہ کار میں ابتک  300 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے ۔

897033
عفرین  میں فوجی کاروائی، 300 سے زائد دہشت گرد ہلاک :  وزیر اعظم بن علی یلدرم

 وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ شام کے علاقے عفرین میں شروع کردہ شاخ ِ زیتون نامی فوجی کاروائی کے دائرہ کار میں ابتک  300 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے ۔

انھوں نے انقرہ میں   ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاخ ِ زیتون فوجی کاروائی کے بارے میں معلومات فراہم کیں ۔ انھوں نے کہا کہ وائے پی جی کے بزدل دہشت گردوں نے ترکی کے شہر کلیس میں ایک مسجد پر راکٹ فائر کیا ہے ۔  اگر وہ بہادر میں تو ترک فوجیوں کے سامنے آ کر مقابلہ کریں ۔  اس کاروائی کو شروع ہوئے چھ دن ہو گئے ہیں ۔ بعض حلقے ترکی میں اقتصادی بحران پیدا ہونے کا منفی پروپگنڈا کر رہے ہیں ۔ ہم  1980  کی دھائی سے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں ہماری اقتصادیات  دہشت گردی کیخلاف جنگ یا سرحد پار کاروائی سے ہر گز متاثر نہیں ہوتیں ۔  فوجی کاروائی کے بعد اقتصادی صورتحال معمول کے مطابق جاری ہےکیونکہ    ترکی ایک طاقتور ملک ہے ۔   ہم اپنے عوام کی سلامتی کو تحفظ دینے کے  ساتھ ساتھ ہماری زمین پر حریصانہ نظریں رکھنے والوں  دہشت گردوں سے بھی کامیابی کیساتھ نبرد آزما ہیں ۔                             

                                           وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ امریکہ کا دہشت گرد تنظیموں کیساتھ تعاون بے چینی کا باعث ہے ۔ نیٹو کے ایک رکن ملک کی حیثیت سے امریکہ کا  نیٹو کے رکن ممالک کی سرحدوں  کو ہدف بنانے والی  مسلح تنظیموں کو واضح شکل میں حمایت فراہم کرنا باعث افسوس ہے ۔ ترکی  ان  تنظیموں  کو بحیرہ روم تک پھیلنے والی دہشت گردی کی راہداری قائم کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دے گا                                                              ۔

 وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا  کہ  ہم شام کے علاقے میں داعش اور پی کے کے کیساتھ جدوجہد کر رہے ہیں  ان تنظیموں کے نام پی وائے ڈی ہو یا وائے پی جی ہم 40 برسوں سے انھیں جانتے ہیں  اور پوری دنیا کو معلوم ہے کہ  راقہ سے پی وائے ڈی اور وائے پی جی  کے  ایسکورٹ کیساتھ داعش کو کس طرح نکالا گیا ہے ۔ کیا  یہ داعش کیخلاف جدوجہد ہے ۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا   کہ  ترکی کی طرف سے شروع کردہ شاخِ زیتون فوجی کاروائی  کا ایک مقصدداعش کی بحیرہ روم کے راستے یورپ تک رسائی کی راہ میں  رکاوٹیں  کھڑی کرنا ہے ۔ ترکی نہ صرف علاقے بلکہ یورپ کی سلامتی کا بھی تحفظ کر رہا ہے ۔



متعللقہ خبریں