عفرین میں برّی آپریشن کا بھی آغاز ہو گیا، ترک فوج علاقے میں داخل ہو گئی

ترک مسلح افواج آج 11 بج کر 5 منٹ پر علاقے میں داخل ہو گئیں، آپریشن بغیر کسی وقفے کے نہایت تسلسل کے ساتھ کیا جائے گا اور اس دوران دہشت گردوں کو فراہم کی جانے والی ہر طرح کی مدد اسی لمحے نشانہ بنائی جائے گی: وزیر اعظم بن علی یلدرم

893467
عفرین میں برّی آپریشن کا بھی آغاز ہو گیا، ترک فوج علاقے میں داخل ہو گئی

عفرین میں برّی آپریشن کا بھی آغاز ہو گیا ہے ، ترک مسلح افواج آج 11 بج کر 5 منٹ پر علاقے میں داخل ہو گئی ہیں۔

ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے استنبول میں وزارت اعظمیٰ وحدت الدین ریذیڈینسی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ۔

بند کمرے کی یہ ملاقات تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔ ملاقات کے ایجنڈے کا موضوع شام کے علاقے عفرین  میں PKK/KCK/YPG-PYD اور داعش کے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لئے  شروع کیا گیا زیتون کی ڈالی آپریشن تھا۔

کل کے فضائی آپریشن اور توپ فائرنگ کے بعد آج برّی آپریشن کے آغاز پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ آپریشن بغیر کسی وقفے کے نہایت تسلسل کے ساتھ کیا جائے گا اور اس دوران دہشت گردوں کو فراہم کی جانے والی ہر طرح کی مدد اسی لمحے نشانہ بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن 4 مرحلوں میں کیا جائے گا اور 30 کلو میٹر گہرائی والا ایک سکیورٹی زون تشکیل دیا جائے گا۔

عفرین میں 8 سے 10 ہزار کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی  کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم یلدرم نے کہا کہ علاقے کو وہاں پاوں جمانے والی تمام دہشت گرد تنظیموں  سے پاک کیا جائے گا اور اس موضوع  پر ہم مکمل طور پر پُر عزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن میں استعمال کیا جانے والا ایمونیشن  مکمل طور پر مقامی ساختہ ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ آیا آپریشن عفرین کے بعد منبچ میں بھی کیا جائے گا یا نہیں وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ "امریکہ نے ایک وعدہ کیا ہے اور ہم اس وعدے کو پورا کئے جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ نے کہا تھا کہ منبچ کے داعش سے صاف کرنے کے بعد  PKK/PYD_YPG منبچ کو خالی کر دے گی اور ان کو فراہم کیا جانے والا اسلحہ اکٹھا کر لیا جائے گا تاہم اس موضوع پر کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی بلکہ اس کے بالکل برعکس علاقے کے داعش سے پاک ہونے کے بعد بھی دہشت گردوں کو اسلحے کی فراہمی جاری رکھی گئی۔



متعللقہ خبریں