کابینہ کے اجلاس میں ہنگامی حالات کی مدت میں توسیع کرنے کی منظوری

حکومت  کے ترجمان بیکر بوزداع کہا کہ ترکی  اس وقت ہنگامی حالات سے گزر رہا ہے  اور ترکی کی سرحدوں کے قریب ایک راہداری   تشکیل دیتے ہوئے دہشت گردوں  کی فوج   کو متعین کیا جا رہا ہے۔ اس لیے ہنگامی حالات کی مدت میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

891418
کابینہ کے اجلاس میں ہنگامی حالات کی مدت میں توسیع کرنے کی منظوری

ترکی  کی قومی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث  بننے والے عناصر کے خلاف  اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔

 حکومت  کے ترجمان بیکر بوزداع  نے صدر رجب طیب ایردوان  کی قیادت میں  منعقد ہونے والے کابینہ  کے اجلاس  کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ ترکی  اس وقت ہنگامی حالات سے گزر رہا ہے  اور ترکی کی سرحدوں کے قریب ایک راہداری   تشکیل دیتے ہوئے     دہشت گردوں  کی فوج   کو متعین کیا جا رہا ہے ۔

یہ سب کچھ   قومی سلامتی   کے لیے ایک خطرہ ہے  اور مملکت کی بقا کے لیے  بڑے سے بڑا قدم اٹھانے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم  داعش کے  خلاف  جدو جہد کے بہانے  سے  ایک دیگر دہشت گرد تنظیم پی وائی دائی جو کہ پی کے کے کی ایکسٹینشن  ہے کو علاقے میں متعین کرنے کو ہرگز قبول نہ کیے جانے کے بارے میں امریککہ کو کئی بار متنبہ کیا گیا ہے  لیکن اس کے باوجود  یہ سلسلہ جاری ہے جس سے ترکی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ۔ اسلیے اب   بڑے سے بڑا قدم اٹھانے کا مصمم ارادہ کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  شام کے عفرین کے علاقے میں ترکی کے خلاف برسر پیکار دہشت    گردوں  کے بارے میں تمام سفارتی کوششیں  صرف کی گئیں لیکن ان دہشت گردوں سے اسلحہ واپس لینے کے لیے کیے گئے کسی بھی وعدے کا ابھی تک نہیں نبھایا جاسکا ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ سے ایک بار پھر اپیل کی گئی ہے وہ ایسا کرنے سے باز آجائے  اور پی وائی ڈی  یی حمایت کرنے سے باز آجائے  اور دہشت گردوں کی فوج تشکیل دینے سے باز آجائے۔

انہوں نے کہا کہ   روس اور امریکہ جیسے ممالک   سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن ہم کسی بھی صورت ملکی سلامتی کے لیے ہرگز اجازت نہیں لیں گے بلکہ ہم  جو قدم بھی اٹھانا چاہیں گے ضرور اٹھائیں گے۔

انہوں نے  عفرین کے دہشت گردوں  کے خلاف کب کاروائی شروع کی جائے گی اس سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے  حکومت کے ترجمان  نے کہا کہ   صدر ایردوان واضح طور پر کہہ چکے ہیں  کہ " ہم اچانک ہی ایک دن کاروائی کریں گے"۔

انہوں نے   19 جنوری کو ختم ہونے والے ہنگامی حالات کے بارے میں  تین ماہ کی توسیع  کے بارے میں ترکی کی قومی اسمبلی   میں قراداد  پیش  کرنے کا فیصلہ کیا  گیا ہے لیکن اس کی ترک عوام کی زندگیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔



متعللقہ خبریں