ترکی کی سرحدوں کے قریب امریکہ کی تشکیل کردہ دہشت گردوں کی فوج کے خلاف کاروائی کرنے کی فیصلہ
اعلامیے میں ترکی کو درپیش خطرات کو فوری طور پر ختم کرنے اور شام کے شہر عفرین میں دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور پی وائی ڈی کے عناصر کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے
قومی سلامتی کونسل کے اس سال کے پہلے اجلاس میں ترکی کی سرحدوں کے قریب کسی بھی دہشت گرد فوج کو تشکیل دینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں ساڑھے چار گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس کے اختتام پر ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں ترکی کو درپیش خطرات کو فوری طور پر ختم کرنے اور شام کے شہر عفرین میں دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور پی وائی ڈی کے عناصر کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے کے ہدف میں امریکہ اور اس ملک کی جانب سے شام کے شمال میں تشکیل دی جانے والی دہشت گردوں کو فوج کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اعلامیے میں اتحادیوں سے اصولی موقف اپنانے کے ساتھ ساتھ علاقے میں اس قسم کی فوج کی تشکیل کی ہرگز اجازت نہ دیے جانے اور دہشت گرد تنظیموں کے پاس موجود اسلحے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں نو جنوری کو ختم ہونے والے ہنگامی حالات کی مدت میں توسیع کے لیے کابینہ کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ۔
اس اجلاس میں بھی ملک کے اندر اور ملک سے باہر دہشت گرد تنظیموں سے نبٹنے کے لیے ہنگامی حالات میں توسیع کرنے کے موضوعات کو جگہ دی گئی۔
متعللقہ خبریں
صدر ایردوان کی نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم سے ملاقات
صدر رجب طیب ایردوان نے نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرس سے ملاقات کی