ترکی: روس اور ایران کے سفیروں کووزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا

شام میں ادلیب کے فائر بندی والے علاقوں پر انتظامیہ کے حملوں کی وجہ سے انقرہ میں روس اور ایران کے سفیروں کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا

885044
ترکی: روس اور ایران کے سفیروں کووزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا

اسد انتظامیہ کے ادلیب پر کئے گئے حملوں پر ترکی کی بے اطمینانی سےمطلع کرنے کے لئے  انقرہ میں روس اور ایران کے سفیروں کووزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا۔

اطلاع کے مطابق شام میں ادلیب کے فائر بندی والے علاقوں پر انتظامیہ کے حملوں کی وجہ سے انقرہ میں روس کے سفیر الیکسی یرہوف اور ایران کے سفیر محمد ابراہیم طاہریان فرد کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔

سفارتی ذرائع سے موصول معلومات کے مطابق آستانہ میں شامی انتظامیہ کے ضامن بننے والے روسی اور ایرانی حکام کو شام میں  فائر بندی کے علاقوں سے متعلق انتظامیہ کی  خلاف ورزیوں پر فوجی و سفارتی راستے سے ترکی کی بے اطمینانی سے مطلع کیا گیا ہے۔

خلاف ورزیوں کے مستقل جاری رہنے پر انقرہ میں روس  کے سفیر یرہوف  کو کل وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور ٹھوس بیانات کے ذریعے اس معاملے میں ترکی کے ردعمل اور بے اطمینانی سے  آگاہ کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں مطالبہ کیا گیا کہ 29 سے 30 جنوری کو سوچی میں متوقع "شامی قومی ڈائیلاگ کانفرنس" سے قبل فائر بندی کی خلاف ورزیوں کو فوری طوری پر بند کرنے کے بارے میں انتظامیہ کو ضروری پیغامات پہنچائے جائیں"۔

اسی دائرہ کار میں اسد انتظامیہ کے دوسرے ضامن ملک ایران کے سفیر محمد ابراہیم طاہریان  فرد کو بھی وزارت خارجہ طلب کیا گیا ۔

وزارت خارجہ کے مشیر سفیر امید یالچن  نے  کل شامی قومی کولیشن کے سربراہ ریاض سیف سے بھی ملاقات کی جس میں فائر بندی کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات چیت کی گئی۔

واضح رہے کہ ترکی ، انتظامی یونٹوں  کی اس شکل میں پیش رفت کو  ایک سادہ فائر بندی کی خلاف ورزی کے طور پر نہیں بلکہ آستانہ میں تین ضامنوں کے اتفاق رائے سے تشکیل پانے والے بفر زون کی حدود کی خلاف ورزی کے طور پر قبول کرتا ہے۔



متعللقہ خبریں