گولن تنظیم کا بلقان سے صفایا کرنے میں ہمیں دوست ممالک کا تعاون چاہیئے:ترک صدر

صدر رجب طیب ایردوان  نے کرویشیا کی صدر سے ملاقات کے دوران  کہا ہے کہ گولن دہشتگرد تنظیم  کا بلقان سے صفایا کرنےکےلیے ترکی کو خطے کے دوست ممالک  کے تعاون کی ضرورت ہے

884919
گولن تنظیم کا بلقان سے صفایا کرنے میں ہمیں دوست ممالک کا تعاون چاہیئے:ترک صدر

صدر رجب طیب ایردوان  نے  کہا ہے کہ   گولن دہشتگرد تنظیم       کا بلقان سے صفایا کرنےکےلیے    ترکی کو خطے کے دوست ممالک  کے تعاون کی ضرورت ہے ۔

  صدر ایردوان نے یہ بات  کرویشیا  کی صدر کولنڈا گرابر  سے انقرہ میں ملاقات کے  ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے  دوران کہی ۔

 صدر ایرودان نے کہا کہ  بلقان میں امن و استحکام، اور خوشحالی کے فروغ کی کوششوں میں ہم  کرویشیا سے تعاون کو اہمیت دیتے ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان  اقتصادی و  تجارتی تعلقات کے علاوہ سیاسی تعلقات میں بھی کافی ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔

ترک صدر  نے  بتایا کہ  کرویشیا میں  بالخصوص  سیاحت،بینکاری اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں ترک سرمایہ کاری جاری ہے اور ہمیں یقین ہے کہ  ترک کمپنیوں کو وہاں در پیش مسائل  پر حکومت  مکمل تعاون فراہم کرے گی ۔

 مسئلہ فلسطین کے بارے میں صدر ایردوان  کا کہنا  تھا کہ 21 دسمبر کے اقوام متحدہ کے تاریخ ساز  فیصلے  کی روشنی میں  ہمیں مستقبل کے بارے میں لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملے گی  اور جہاں تک  انسداد دہشتگردی  کا سوال ہے  تو   محترمہ صدر صاحبہ سے  بلقان میں فتح اللہ گولن دہشتگرد تنظیم کا صفایا کرنے میں  ترکی  تعاون جاری رکھے گا ۔

اس موقع پر مہمان صدر  نے بھی کہا کہ ان کا ملک  ترکی کی یورپی یونین میں رکنیت کی مکمل حمایت کرتا ہے ، اس بات سے کسی کو انکار نہیں کہ   یورپی یونین  کا رکنی عمل انتہائی کٹھن ہے  مگر اس میں بعض اوقات  غلطیاں  اور  نا انصافیاں بھی ہوتی ہیں  لہذا امید ہے کہ   ترکی کی  یونین میں شمولیت اس کےلیے مفید ثابت ہو گی ۔

انہوں نے  پناہ گزینوں کی آباد کاری پر حکومت  ترکی کا شکریہ ادا  کرتےہوئے  مہاجر کیمپوں کے دورے کی بھی خواہش ظاہر کی ۔

 دو طرفہ تجارتی  حجم  کا حوالہ دیتے ہوئے مہمان صدر نے  بتایا کہ اس وقت یہ  حجم  350 ملین یورو کے لگ بھگ ہے  جسے 1 بلین ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

 

 

 



متعللقہ خبریں