بیت المقدس تنہا نہیں، پورا عالمِ اسلام اس کے پیچھے ہے: صدر ایردوان

صدر ایردوان نے انخیالات کا اظہار اسلامی تعان تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بعد  فلسطین کے صدر محمود عباس   اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل  یوسف  بن  احمد ال اوسمین کے ہمراہ  مشترکہ پریس کانفرنس کے  سے خطاب کرتے ہوئے کیا

868077
بیت المقدس تنہا نہیں، پورا عالمِ اسلام اس کے پیچھے ہے: صدر ایردوان

ترک صدر رجب طیب ایردوان  نے کہا ہےاسلامی تعاون  تنظیم کے غیر معمولی  اجلاس نے یہ ثابت کردیا  ہے    کہ  القدس تنہا نہیں ہے بلکہ  پورا عالمِ اسلام  اس کے پیچھے ہے ۔

انہوں نے انخیالات کا اظہار اسلامی تعان تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بعد  فلسطین کے صدر محمود عباس   اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل  یوسف  بن  احمد ال اوسمین کے ہمراہ  مشترکہ پریس کانفرنس کے  سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صدر ایردوان نے کہا کہ  اس تاریخی سربراہی اجلاس  نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ   دس تنہا نہیں ہے بلکہ  پورا عالمِ اسلام  اس کے پیچھے ہے۔

انہوں نے کہا کہ  امریکہ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی کوئی حیثیت نہیں ۔ایردوان نے کہا کہ اسرائیل کو دہشتگردانہ کارروائیوں کا صلہ دیاگیاہے ،اس حوالے سے ٹرمپ بھی ایوارڈ کے حقدار ہیں۔ہم آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا فلسطین اسرائیل کے مذاکرات میں امریکہ ثالث بنے ،یہ کردار اب ختم ہوگیا،اب ہمیں یہ طے کرنے کی ضرورت ہے کہ ثالث کون بنے 

انہوں نے کہا کہ   اسرائیل قابض اور دہشت گرد ریاست ہے، صہیونی فوج فلسطینیوں کے بچوں کو بھی شہید کررہی ہے، ہم مسلمانوں کے خلاف مزید مظالم برداشت نہیں کر سکتے، اسرائیل دوسرے علاقوں پر قبضہ کرکے اپنا رقبہ تیزی سے بڑھا رہا ہے اور فلسطین کے رقبے میں نمایاں کمی آرہی ہے، مقبوضہ بیت المقدس پر امریکی فیصلہ اخلاقی اقدار کے منافی ہے اور یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

پریس کانفرنس میں محمود عباس نے کہا کہ امریکہ نے غیر جانبداری کھودی،امریکی فیصلے کے خاتمے کیلئے سلامتی کونسل سے رجوع کرینگے ۔ترک صدر نے تمام  رہنماؤ ں کا شکریہ اداکیا۔



متعللقہ خبریں