اسلحہ کی فروخت کے حوالے سے بل کو واپس لوٹانے پر صدر ترکی کا رد عمل

16 مئی کو دورہ امریکہ کے دوران  ترک   محافظوں  اور  صدر   کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے  دہشت گرد وں کے حامی    ایک گروہ کے درمیان  تناؤ پیدا ہوا تھا

809865
اسلحہ کی فروخت کے حوالے سے بل کو واپس لوٹانے پر صدر ترکی کا رد عمل

صدر  رجب طیب ایردوان  نے امریکی انتظامیہ   کی جانب سے  محافظین  کے استعمال کے  لیے  دیے جانے والے اسلحہ  کے بارے میں مسودے   کو  منسوخ کیے جانے پر  رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

صدر ِ ترکی نے امریکی چینل پی بی ایس   کو انٹرویو  میں  اس  پیش رفت پر اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ٹرمپ انتظامیہ   کا   اسلحہ کی فروخت کے حوالے سے بل کو واپس لوٹانے  کے  فیصلے پر ان کو یقین  ہی نہیں آیا۔  انہوں نے  دہشت گرد تنظیم  PKK کی شام میں شاخ  وائے پی جی کو اسلحہ کی امداد فراہم کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ " جب ہم  معاوضے کے عوض بھی  آپ سے اسلحہ  نہیں خرید سکتے تو  اس دہشت گرد تنظیم کو کیونکر بلا  معاوضے کے      اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے؟"

صدر ایردوان نے  کہا کہ "ہمیں   ان سوالات  کا جواب تلاش کرنے سے قاصر  ہونے کے باعث  ایک سٹریٹیجک حصہ دار ہونے کے ناطے   اس چیز  سے  افسوس ہوا ہے۔

خیال  رہے کہ امریکی دفترِ خارجہ نے  کانگرس کو پیش کردہ   اسلحہ کی فروخت کے بل کو کل واپس لے لیا تھا۔

اس سے قبل  صدر ترکی کے 16 مئی کو دورہ امریکہ کے دوران  ترک   محافظوں  اور  صدر   کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے  دہشت گرد وں کے حامی    ایک گروہ کے درمیان  تناؤ پیدا ہوا تھا۔



متعللقہ خبریں