انقرہ میں پاکستان کے 70 ویں یومِ آزادی کی پر جوش تقریب

اس خصوصی تقریب میں انقرہ م میں  مقیم پاکستانی باشندوں ، پاکستانی سفارت کاروں، اہلکاروں اور طلبا نے  بڑی تعداد میں شرکت  کی۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام  پاک اور اس کے اردو  ترجمے سے ہوا

789561
انقرہ میں پاکستان کے 70  ویں یومِ آزادی کی پر جوش تقریب
pakistan bagimsizlik.jpg
pakistan bagimsizlik gunu.jpg

پاکستان کی طرح  ترکی کے دارالحکومت  انقرہ میں بھی  پاکستان کا 70 واں یومِ آزادی بڑے جوش و خروش سے منایا گیا ہے۔ اس موقع پر  چارج ڈی افئیر   علی اسد گیلانی نے سفارت خانہ  پاکستان میں  پاکستان کے 70 ویں یومِ آزادی کے موقع پر خصوصی  تقریب کا اہتمام کیا۔ 

اس خصوصی تقریب میں انقرہ م میں  مقیم پاکستانی باشندوں ، پاکستانی سفارت کاروں، اہلکاروں اور طلبا نے  بڑی تعداد میں شرکت  کی۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام  پاک اور اس کے اردو  ترجمے سے ہوا۔ 

تلاوتِ کلام پاک کے بعد پہلے  صدرِ پاکستان ممنون حسین اور بعد میں  وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے جس کے پر  چارج ڈی افئیر   علی اسد گیلانی نے   خطاب کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان  موجود تعلقات  پر روشنی ڈالتے ہوئے  14 اگست کی اہمیت  اور ، ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے اس موقع پر ملک کو پُر امن بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور کامیابیوں کی نوید بھی سنائی۔انہوں نے اس موقع پر ترکی اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے آزادانہ تجارت کا ذکر کرتے ہوئے جلد ہی اس سمھوتے پر عمل درآمد شروع  کرنے سے آگاہ کیا۔

پر  چارج ڈی افئیر   علی اسد گیلانی نےیومِ آزادی  کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست1947 برصغیر پاک و ہند  کی تاریخ  کا ایک اہم ترین دن تھا۔ اس روز ہمارے  اسلاف کی انتھک  محنت اپنے منطقی انجام کو پہنچی  اور اقبال کا خواب  حقیقت میں تبدیل ہوا۔

اس موقع پر  پر  چارج ڈی افئیر   علی اسد گیلانی نےترکی اور پاکستان  کے  درمیان موجود  گہرےتعلقات کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا   کہ وہ ترکی کے  ساتھ اقتصادی، سیاسی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششوں کو  جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان کمیونٹی ، پاکستان  اور ترکی   کے درمیان  ایک مضبوط  پل  کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ  اپنی دیانتدارانہ  محنت، مخلصانہ کوششوں کے ساتھ  اپ نہ صرف ترکی کی ترقی میں  اپنا کردار ادا کریں گے بلکہ  پاک  ترک  تعلقات  کو بھی  نئی  جہتیں دینے میں  ممدو معاون  ثابت ہوں گے۔ 



متعللقہ خبریں