صدر ایردوان کی مسجدِ قصیٰ پر پابندیوں کے خلاف بین الاقوامی برادری سے حرکت میں آنے کی اپیل

صدرِ ترکی اور تنظیم اسلامی کانفرنس کے موجودہ چئِرمین  رچب طیب ایردوان  نے  کہا ہے کہ کہ مسجدِ  اقصیٰ پر نئی پابندیاں لگانے کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا

775724
صدر ایردوان  کی مسجدِ قصیٰ پر پابندیوں کے خلاف بین الاقوامی برادری سے  حرکت میں آنے کی اپیل

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے بین الاقوامی  برادری سے  مسجدِ اقصی ٰکے بارے میں اپیل کی ہے۔

صدرِ ترکی اور تنظیم اسلامی  کے موجودہ چئِرمین  رچب طیب ایردوان  نے  کہا ہے کہ مسجدِ  اقصیٰ پر نئی پابندیاں لگانے کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادی سے فوری طور پر  ان پابندیوں کے ختم  کروانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر حرکت میں آنے  کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے اپنے تحریری بیان میں مسجد اقصٰی پر حملے اور فلسطین کے دعوے کے مقابل خاموش رہنے والوں پر تنقید کی۔
صدر ایردوان نے  "کوئی جو کرتا ہے کرے مسجد اقصٰی کو ہر کوئی بھول بھی جائے تو ہم ترک ملت اور ترکی جمہوریہ اسے نہیں بھولیں گے ، ہم دنیا کی ہر جگہ پر مسجد اقصٰی اور بیت المقدس کے ترجمان بن جائیں گے"۔
صدر ایردوان نے کہا کہ مسجد اقصٰی تمام مسلمانوں اور پوری انسانیت کا وقار ہے اور وقار کا تحفظ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ "اب کے بعد اور تاابد غزہ اور فلسطین اور خاص طور پر مسجد اقصٰی موضوع بحث ہونے پر جب ہر کوئی ایک طرف ہٹ جائے گا تو ہم اپنی جگہ پر موجود رہیں گے ، ہم اس دعوے کے ترجمان بنے رہیں گےاور اس پر نظر رکھے رہیں گے"۔
انہوں نے کہا کہ ایک مستحکم سیاسی ارادے کی موجودگی سے ترکی میں ذہنیت ، طرز عمل اور نقطہ نظر تبدیل ہو گیاہے۔
دریں اثنا اسرائیلی پولیس نے حکم ثانی تک 50 سال سے کم عمر مسلمانوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق یہ فیصلہ فلسطینی نوجوانوں کے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس پر پتھر پھینکنے کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔
فلسطین کی آزادی کی تنظیم سے منسلک قیدیوں اور رہا کئے جانے والوں کے بارے میں تحقیقاتی و دستاویزی شعبے کے جاری کردہ اعلان کے مطابق سال 2000 کی بغاوت سے لے کر اب تک اسرائیل کی طرف سے 90 ہزار فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
حراست میں لئے جانے والے ان افراد میں 12 ہزار بچے شامل ہیں۔

 



متعللقہ خبریں