ترکی: جرمنی "شائستہ" روّیہ اختیار کرے، کسی کو بھی ترکی کے عدالتی نظام میں مداخلت کا حق حاصل نہیں ہے

جرمن ترجمانوں کے بیانات میں  ترکی کے عدالتی نظام میں براہ راست مداخلت  کی گئی ہے اور اپنی حد سے تجاوز کرنے والے الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ

774122
ترکی: جرمنی "شائستہ" روّیہ اختیار کرے، کسی کو بھی ترکی کے عدالتی نظام میں مداخلت کا حق حاصل نہیں ہے

ترکی نے جرمنی کو "شائستہ " روّیہ اختیار کرنے کی تنبیہ کی ہے اور کہا ہے کہ کوئی بھی ترکی کی عدالتی  کاروائی میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

وزارت خارجہ نے، ترکی میں جرمن شہری پیٹر سٹیڈٹنر کی گرفتاری کے بارے میں  جرمنی کے حکومتی ترجمانوں کے بیانات کے خلاف ردعمل ظاہر کیا ہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمن ترجمانوں کے بیانات سفارتی آداب و  شائستگی سے خالی ہیں اور جرمن شہری پیٹر سٹیڈٹنر کی گرفتاری کے بارے میں جرمن حکام کی طرف سے استعمال کئے گئے بیانات ناقابل قبول ہیں۔

بیان میں کہا گیاہے کہ مذکورہ بیانات سے قانون کے بارے میں جرمنی کے دوہرے معیار کا پردہ چاک ہو گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 18 جولائی 2017 کو گرفتار ہونے والے جرمن شہری پیٹر سٹیڈٹنر کے بارے میں انقرہ میں جرمنی کے عبوری چارج ڈی افئیر اور ترکی کی وزارت خارجہ کے درمیان مذاکرات کئے گئے جن میں کہا گیا ہے کہ موضوع کو عدالت کے حوالے کر دیا گیا ہے اور ترکی کے آزاد عدالتی نظام پر اعتماد کرنا ضروری ہے۔

مذاکرات میں واضح کیا گیا ہے کہ پیٹر سٹیڈٹنر کی گرفتاری کے پہلے دن  سے ہی بین الاقوامی قوانین سے ہم آہنگ شکل میں قونصل خانے کی سرپرستی کو یقینی بنانے کے عمل میں کوئی کوتاہی پیش نہیں آئی اور جرمنی کی وزارت خارجہ کی طلب پر برلن میں ترکی کے سفارت خانے کی طرف سے بھی ان تمام موضوعات کے بارے میں وضاحت پیش کر دی گئی ہے۔

مذاکرات کے بعد جرمن حکام کی طرف سے موضوع سے متعلق ناقابل قبول بیانات  کے استعمال پر زور دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات کے بعد جرمنی کی وزارت خارجہ کے ترجمان اور وفاقی حکومت کے ترجمان کی طرف سے جو بیانات جاری کئے گئے ہیں وہ سفارتی غیر شائستگی میں مثالی اہمیت رکھتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمن ترجمانوں کے بیانات میں  ترکی کے عدالتی نظام میں براہ راست مداخلت  کی گئی ہے اور اپنی حد سے تجاوز کرنے والے الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ ہمارے آئین کی رُو سے ہمارے ملک میں عدالتی اختیار کے استعمال میں کوئی بھی مقام ، ادارہ یا فرد  حکم ، ہدایت ، مشورہ یا نصیحت کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔

وزارت خارجہ کے بیان میں مزید  کہا گیا  ہے کہ مذکورہ بیانات میں استعمال کئے گئے الفاظ سے ترکی کو ہدف بنانے والی دہشت گرد تنظیموں  کے اراکین کے لئے اپنے دروازے کھولے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  ان بیانات نے ،دہشت گردوں کو عدالت کے کٹہرے میں لائے جانے کے راستے میں روڑے اٹکانے والوں کے آئین سے متعلق  دوہرے معیار کا ایک دفعہ پھر بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔



متعللقہ خبریں