ہم انسانوں کے خلاف کئے گئے فیصلوں کو درست خیال نہیں کرتے: چاوش اولو

ہم انسانوں کے خلاف کئے گئے فیصلوں کو درست خیال نہیں کرتے۔ اس ماہِ مبارک میں خوراک اور ادویات پر پابندی ہمارے خیال میں درست نہیں ہے، انسانی نہیں ہے ، اسلامی نہیں ہے۔ آخر انسانوں کا کیا گناہ ہے؟ وزیر خارجہ میولود چاوش اولو

750185
ہم انسانوں کے خلاف کئے گئے فیصلوں کو درست خیال نہیں کرتے: چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلر سن کے ساتھ ٹیلی فون پر ملاقات کی۔

ملاقات ٹلرسن کی طلب پر ہوئی اور مذاکرات میں خلیجی علاقے  کی صورتحال اور عراق اور شام کے موضوعات پر مشاورت کی گئی۔

وزیر خارجہ چاوش اولو نے ضلع انطالیہ کی تحصیل انطاکیہ میں ایک افطار پروگرام میں شرکت کی اور پروگرام سے خطاب میں قطر اور بعض عرب ممالک کے درمیان بحران کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے کے حل کے لئے ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

چاوش اولو نے کہا کہ خاص طور پر ماہِ رمضان میں کہ جب بھائی چارے کو زیادہ مضبوط بنانے اور باہمی اتحاد کو زیادہ تقویت دینے کی ضرورت ہے ہم اس بحران کو  درست خیال نہیں کرتے۔ اس بحران کا طریقہ تو ایک طرف ہم انسانوں کے خلاف کئے گئے فیصلوں کو درست خیال نہیں کرتے۔ اس ماہِ مبارک میں خوراک اور ادویات پر پابندی ہمارے خیال میں درست نہیں ہے، انسانی نہیں ہے ، اسلامی نہیں ہے۔ آخر انسانوں کا کیا گناہ ہے؟

وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان نے دنیا کے متعدد رہنماوں کے ساتھ ٹیلی فون پر ملاقات کی ہے اور ملاقات کرنا جاری رکھیں گے۔ اس مسئلے کے حل میں ترکی اپنا کردار ادا کرے گا۔ کیونکہ ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے  اور آج تک ہم نے جیسے تعمیری کردار ادا کیا ہے اب کے بعد بھی ادا کرنا جاری رکھیں گے۔

شام اور عراق کے موضوعات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام اور عراق کی زمینی سالمیت ہمارے لئے ایک ایسا موضوع ہے کہ جس پر کوئی بحث نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ شام میں فائر بندی کے لئے ترکی سب سے زیادہ کوششیں کرنے والا ملک ہے۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب حلب میں 45 ہزار انسانوں  کو موت کے پنجے میں چھوڑ دیا گیا تو ان انسانوں کو بچانے کے لئے کسی ملک نے معمولی کوشش بھی نہیں کی ایسے وقت میں صرف ترکی نے روس کے ساتھ مل کر حلب اور اس کے اطراف میں فائر بندی کروائی ا ور علاقے میں محصور رہ جانے والے 45 ہزار انسانوں کو  بچایا۔

ترکی  اور روس کی حلب میں کروائی گئی فائر بندی کے شام بھر میں پھیلنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ چاوش اولو نے کہا کہ اس وقت ہم سکیورٹی زون تشکیل دے رہے ہیں اور اپنی جدوجہد کو آستانہ اور جنیوا میں جاری رکھیں گے۔



متعللقہ خبریں