یونانی فریق کی ہٹ دھرمی بدستور قائم، مسئلہ قبرص حل مذاکرات کی حالت مبہم

سب سے پہلے سکیورٹی اور ضمانتوں پر بات چیت کرنے اور انہیں حل کرنے کے بعد ہی ہم مذاکرات کو جاری رکھ سکیں گے: نکوس اناستیادس ، ہم یونانی لیڈر کو غیر مشروط اور حل پر مرکوز ذہنیت کے ساتھ مذاکراتی میز پر آنے کی دعوت دیتے ہیں: مصطفیٰ آقن جی

738040
یونانی فریق کی ہٹ دھرمی بدستور قائم، مسئلہ قبرص حل مذاکرات کی حالت مبہم

مسئلہ قبرص کے پائیدار حل کے لئے جاری مذاکرات میں مبہم کیفیت بدستور قائم  ہے۔

یونانی انتظامیہ کے لیڈر نکوس اناستیادس مذاکرات کے دوام کے لئے مستقل نئی شرائط پیش کر رہے ہیں۔

اطلاع کے مطابق اناستیادس نے اپنی حالیہ شرط میں کہا ہے کہ سب سے پہلے سکیورٹی اور ضمانتوں پر بات چیت کرنے اور انہیں حل کرنے کے بعد ہی ہم مذاکرات کو جاری رکھ سکیں گے۔

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفیٰ آقن جی نے کہا ہے کہ یونانی لیڈر نے زمین کے تصفیے اور سکیورٹی موضوعات کو اوّلین شرط کے طور پر پیش کیا ہے اور یہ چیز، رہنماوں کے 11 فروری 2014 کے  بیان سے کہ جو حل مذاکرات کی بنیاد کی حیثیت رکھتا  ہے، بالکل متضاد ہے   ۔

یونانی فریق کی طرف سے مذاکرات کے لئے عدم دلچسپی کے روّیے کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے آقن جی نے کہا کہ مذاکرات کے ابتدائی چار عنوانات یعنی ' ضمانت '، 'سکیورٹی'، 'زمین کا تصفیہ' اور  'ملکیت' کے موضوعات پر پہلے سے طے پانے والی مطابقت کے علاوہ اور کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

صدر مصطفیٰ آقن جی نے کہا ہے کہ قبرصی ترک فریق تمام فریقین کی منظوری کے ساتھ کوئی نئی شرط پیش کئے بغیر ماہ جنوری میں سوٹزرلینڈ کے شہر جنیوا کی پہلی قبرص کانفرنس  کے دائرہ کار میں متوقع اصولی پہلو کی کانفرنس  کے بعد کی نشست میں شرکت کے لئے تیار ہے۔

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر مصطفیٰ آقن جی نے یونانی لیڈر کو بھی غیر مشروط اور حل  پر مرکوز ذہنیت کے ساتھ مذاکراتی میز پر آنے کی دعوت دی ہے۔



متعللقہ خبریں