اقتصادی تعاون تنظیم کے قیام کی 25 ویں سالگرہ

ترکی   اس  تنظیم کے  فکری  بانیوں میں  شامل ہونے کے ساتھ ساتھ  بحیرہ اسود کے جغرافیہ  کے مرکز  میں  واقع ہے، وزیر اعظم ترکی

736796
اقتصادی تعاون تنظیم کے قیام کی 25 ویں سالگرہ

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے بحیرہ  اسود  اقتصادی  تعاون  تنظیم  کے ملکوں کے درمیان   گاہے بگاہے  بعض سیاسی مسائل اور مشکلات  سامنے آسکتی ہیں ۔

یہ سب چیزیں عارضی ہوتی ہیں،  ہمیں ان میں  اُلجھ کر ہی نہیں رہ جانا چاہیے اور نہ  ہی قریبی تعلقات  قائم کرنے سے  گریز کرنا  چاہیے۔ اقتصادی  تعاون  کا مطلب، کہیں زیادہ تجارت، کہیں زیادہ سرمایہ کاری ، کہیں زیادہ  روز گاری کے مواقع اور بہتر  ہمسایہ تعلقات    ہے۔

وزیر اعظم یلدرم  نے استنبول میں    بحیرہ  اسود  اقتصادی  تعاون  تنظیم   کے قیام کی 25 ویں سالگرہ کے   موقع پر منعقدہ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی   اس  تنظیم کے  فکری  بانیوں میں  شامل ہونے کے ساتھ ساتھ  بحیرہ اسود کے جغرافیہ  کے مرکز  میں  واقع ہے۔ اس کے 5 ارکان کے ساتھ ترکی کے ہمسایہ تعلقات  پائے جاتے ہیں کیونکہ ہماری   سرحدیں  ان سے ملتی ہیں۔

ان کا کہنا  تھا کہ علاقائی ملکوں کے درمیان تقریباً 2 گھنٹے  کا فضائی فاصلہ پایا جاتا ہے،  یہ خصوصی محل و قوع، یہ قربت ، تمام تر   مکینوں کے فائدے   میں ہے۔ اگر ہم   اقتصادی  شعبے میں  باہمی تعاون اور تجارتی تعلقات    سمیت      انسانی تعلقات کو فروغ  دیتے ہوئے اسے مضبوطی دلاتے ہیں تو  پھر یہ    خطے کے مستقبل کے لیے  انتہائی  اہم  قدم  ہو گا۔

بحیرہ  اسود  اقتصادی  تعاون  تنظیم   کے  25 برس قبل  رکن مملک   کے ہمراہ  قائم کیے جانے کا ذکر کرنے والے جناب یلدرم کا کہنا تھا کہ  "ہم اس تنظیم کی ترقی اور وسعت کا      خیر مقدم کرتے ہیں، اب کے بعد کا ہدف  تنظیم کو مزید آگے  لیجاتے ہوئے   نتیجے کے حامل منصوبوں   کو عملی  جامہ پہنانا  ہو گا ۔تنظیم  یوریشیا  کی ترقی  کے محور پر ایک   خصوصی حیثیت    کی مالک  ہے اور اس کے ارکان  عالمی   تجارت میں اہم حصے کے  ساجھے  دار ہیں۔

جناب  یلدرم نے بتایا کہ سن 1993 میں    رکن ملکوں  میں براہِ راست   عالمی سرمایہ کاری کی سطح تین  ارب ڈالر تک تھی تو سن  2016 میں یہ  83 ارب ڈالر   تک جا پہنچی ہے، جو کہ   اس کی  اعلی کارکردگی کا مرہون منت ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں