ہم دہشتگردوں کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، جہاں YPGہو گی وہاں ہم نہیں ہوں گے: چاوش اولو

ہم نے امریکی انتظامیہ سے وعدہ لیا ہے کہ  علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شامی شاخ YPG کو فراہم کیا گیا اسلحہ ترکی کے خلاف استعمال نہیں کیا جائے گا۔ میولود چاوش اولو

734926
ہم دہشتگردوں کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، جہاں YPGہو گی وہاں ہم نہیں ہوں گے: چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ہم نے امریکی انتظامیہ سے وعدہ لیا ہے کہ  علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شامی شاخ YPG کو فراہم کیا گیا اسلحہ ترکی کے خلاف استعمال نہیں کیا جائے گا۔

ایک پرائیویٹ ٹیلی ویژچ چینل پر ایجنڈے کے موضوعات کا جائزہ لیتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ  16 مئی کو صدر رجب طیب ایردوان کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں صدر  ایردوان نے تمام پیغامات کو واضح اور دو ٹوک شکل میں اپنے مخاطبین تک پہنچا دیا ہے۔

دہشت گردتنظیم داعش کے خلاف جدوجہد میں اتحاد کے لئے ترکی کی بھی شرائط کا ذکر کرتے ہوئے چاوش اولو نے کہا کہ "ایسی جگہ جہاں YPG کے دہشت گرد بھی موجود ہوں وہاں ہم نہیں ہو سکتے"۔

صدر رجب طیب ایردوان کے اس بیان کی یاد دہانی پر کہ" ترکی کے لئے خطرہ ہونے کی صورت میں ہم  YPG کے خلاف اتحاد کے اصولوں کو عمل میں لائیں گے" چاوش اولو نے کہا کہ اس پر منفی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا بلکہ اس دہشتگردتنظیم کو فراہم کئے گئے اسلحے کو ترکی کے خلاف استعمال نہ کئے جانے کے بارے میں ہم نے امریکی انتظامہ سے وعدہ لیا ہے۔

چاوش اولو نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے نمائندہ خصوصی برٹ میککرک دہشتگرد تنظیم PKK/PYD کے ساتھ کھلے بندوں تعاون کر رہے ہیں  اور ان کا تبدیل ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان نے واشنگٹن میں اپنی ملاقاتوں کے دوران شام کے شہر راقہ کے لئے آپریشنوں میں 'دہشت گردوں کے علاقے میں داخلے' کے امکان کی طرف اشارہ کیا ہے اور  ہمیں اس علاقے کو اس کے اصل رہائشیوں یعنی عربوں کے لئے چھوڑنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

ترکی میں 15 جولائی کے حملے کے اقدام میں ملوث فیتو دہشت گرد تنظیم کے سرغنہ کو ترکی کے حوالے کرنے  کی طلب کے اعادے  سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ"ہمیں توقع ہے کہ فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کر دیا جائے گا۔ تاہم  اس سے قبل بعض اداراتی تدابیر اختیار کئے جانے کی اور امریکہ میں عدالتی کاروائی کا آغاز کرنے  کی ضرورت ہے۔

چاوش اولو نے کہا کہ" ہم نے امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے کے درمیانی عمل کے دوران عارضی گرفتاری  سمیت بعض تدابیر اختیار کی جائیں"۔



متعللقہ خبریں