شام میں روس اورامریکہ اگر دہشتگردوں کے ساتھ ہیں توہم سےتعاون کی امید نہ رکھیں:ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے   امید ظاہر کی ہے کہ  شام میں   پی کےکے  کے ساتھ گٹھ جوڑ میں  امریکہ اور روس  کو بھی اپنے ہاتھ بچانا چاہیئے

705905
شام میں روس اورامریکہ اگر دہشتگردوں کے ساتھ ہیں توہم سےتعاون کی امید نہ رکھیں:ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے   امید ظاہر کی ہے کہ  شام میں   پی کےکے  کے ساتھ گٹھ جوڑ میں  امریکہ اور روس  کو بھی اپنے ہاتھ بچانا چاہیئے۔

صدر نے کہا کہ  اگر ایسا ہوا تو ترکی اس منصوبے کا حصہ نہیں بنے گا اور ہم چاہتے ہیں  کہ امریکہ اور روس  ان دہشت گردوں سے رابطے منقطع کریں۔ یہ کہاں کی ذہنیت ہے کہ  ایک طرف  ہم داعش کے خلاف  پوری طاقت سے نبرد آزما ہیں اور مشکلات جھیل رہے ہیں  اور دوسری جانب دیگر دہشتگردوں کو اس جنگ میں  اپنے ساتھ ملا نے  کا سوچ رہے ہیں۔

 صدر ایردوان نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل پر صورت حال سے متعلق اپنے تاثرات کا اظہار کرتےہوئے  کہا کہ فرات ڈھال آپریشن کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا ہے   مگر یہ جاری رہے گا ۔ حشد الشعبی  نامی ایک   دہشت گرد تنظیم   وہاں موجود ہے  اور خطرہ ہے کہ سنجار کا علاقہ دوسرا قندیل بن سکتا ہے  جبکہ منبج  میں  بعض  قوتیں  جبراً پی وائی ڈی    کو داخل کروانے میں مصروف ہیں ۔

 عراقی شہر کرکوک  کے بارے میں  صدر کا کہنا تھا کہ  وہ  ترکمینوں کا شہر ہے  اور کردی عوام نے جو وہاں اپنا پرچم  لہرایا ہے وہ ایک  غاصبانہ  حرکت تھی  جس کی تصحیح  کرنا شمالی عراقی انتظامیہ  کی ذمہ داری ہے۔



متعللقہ خبریں