آئینی تبدیلی کے صدر ایردوان کو بہت زیادہ اختیارات دینے سے متعلق دعوے غیر حقیقی ہیں

آج تک اقتدار میں آنے والے دیگر صدور  بھی ایسے ہی اختیارات کے مالک تھے لیکن نہ تو کسی صدر نے  مارشل لاء کے مکمل خاتمے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور نہ ہی عوام ٹینکوں  کے سامنے سینہ سپر ہوئی۔ یالچن آق دوعان

695743
آئینی تبدیلی کے صدر ایردوان کو بہت زیادہ اختیارات دینے سے متعلق دعوے غیر حقیقی ہیں

ترکی کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی سے انقرہ کے اسمبلی ممبر یالچن آق دوعان نے کہا ہے کہ آئینی تبدیلی کے صدر رجب طیب ایردوان کو بہت زیادہ اختیارات دینے سے متعلق دعوے حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔

یالچن آق دوعان نے ترکی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے "تبدیل ہوتا ترکی" نامی پروگرام میں شرکت کی۔

پروگرام میں انہوں نے 'سیاسی قیادت اور ایردوان ' نامی کتاب کا تعارف کروایا اور ریفرینڈم کے مباحث پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اتالیقی سیاست  کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سال 1960 کے مارشل لاء کے ساتھ ایک اتالیقی نظام قائم کیا گیا جو مستقل شکل میں ہر 10 سال میں ایک دفعہ   مارشل لاء  کی  زد میں آیا اور جمہوریت  کا قد و کاٹھ برائے نام رہ گیا۔

انہوں نے کہا کہ 15 جولائی کی رات  کے خونی حملے کے اقدام کے بعد اس کھیل کا بھانڈا پھوٹ گیا لیکن خطرات موجود ہیں۔ اس مقام پر  نظام پر نظر ثانی کی اور اتالیقی نظام کے مکمل طور پر خاتمے کی ضرورت ہے۔

آق دوعان نے کہا کہ آئینی تبدیلی کے ساتھ  صدر ایردوان کو وسیع اختیارات دئیے جانے سے متعلق دعوے  غیر حقیقی ہیں کیونکہ دو جملوں کی ایک چیز پیش  کر کے آپ کسی فرد کو  نہ تو لیڈر بنا سکتے ہیں اور نہ ہی اسے اختیارات منتقل کر سکتے ہیں۔ یعنی ایردوان کو ایسی کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج تک اقتدار میں آنے والے دیگر صدور  بھی ایسے ہی اختیارات کے مالک تھے لیکن نہ تو کسی صدر نے  مارشل لاء کے مکمل خاتمے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور نہ ہی عوام ٹینکوں  کے سامنے سینہ سپر ہوئی۔     



متعللقہ خبریں