جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ کھلے بندوں دہشتگردی کے ساتھ تعاون ہے۔ ابراہیم قالن
ہم ایک دفعہ پھر یاد دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ 16 اپریل کا فیصلہ یورپ نہیں ترک ملت کرے گی۔ ابراہیم قالن
ترکی کے صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کل جرمنی کی طرف سے، PKK دہشت گرد تنظیم کے حامیوں کو 16 اپریل کو متوقع ریفرینڈم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اجازت دیئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ابرہیم قالن نے کہا کہ جرمن حکومت نے ، ترک وزراء اور اسمبلی ممبران کو بے بنیاد وجوہات کو سبب بنا کر ترک شہریوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دی لیکن خود اپنی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل دہشت گرد تنظیم PKK کی علامتوں اور نعروں کو دیکھا اَن دیکھا سُنا اَن سُنا کر رہی ہے اور یہ چیز ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مخمصانہ روّیے کو اظہار اور جلسوں کی آزادی کے ساتھ بیان کرنے والوں کو ہم سنجیدگی کی دعوت دیتے ہیں۔
قالن نے کہا کہ ترک ملت کے منتخب نمائندوں کی اپنے شہریوں کے ساتھ ملاقات کو خطرناک قرار دے کر دہشت گردوں کے ساتھ جائز کرداروں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور اس روّیے کی وضاحت ممکن نہیں ہے ، اصل میں جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ کھلے بندوں دہشتگردی کے ساتھ تعاون ہے۔
ابراہیم قالن نے کہا کہ ہم نے ایک دفعہ پھر اس چیز کا مشاہدہ کیا ہے کہ فرینکفرٹ میں پیش آنے والے اسکینڈل کے ساتھ بعض یورپی ممالک 16 اپریل کے ریفرینڈم میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ریفرینڈم میں نفی کی کمپین کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ لیکن ہم ایک دفعہ پھر یاد دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ 16 اپریل کا فیصلہ یورپ نہیں ترک ملت کرے گی۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ آرمینیا کے فلسطین کو تسلیم کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے، دفترِ خارجہ
فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی قانون، انصاف اور ضمیر کا تقاضا ہے
صوبہ شرناک میں ایک خصوصی آپریشن میں 4 دہشت گرد غیر فعال
بیت الشباب کے نواحی علاقوں میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے رکن دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی