یورپی یونین کو ترکی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی ضرورت ہے

یورپی اقدار جمہوریت، انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر بات تو کرتی ہیں لیکن ان کا اطلاق کہیں دکھائی نہیں دیتا۔ وزیر اعظم بن علی یلدرم

691789
یورپی یونین کو ترکی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی ضرورت ہے

ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو انتخاب کرنے کی ضرورت ہے، ترکی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کے علاوہ اس کے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے کل کل تین پرائیویٹ ٹیلی ویژن چینلوں کے لئے بیانات جاری کئے  اور ایجنڈے کے موضوعات سے متعلق سوالات کے جواب دئیے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ یورپ کے ساتھ تعلقات  کے دوبارہ معمول پر آنے کے لئے جسے کوشش کرنے کی ضرورت ہیں وہ یورپی ممالک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورپی اقدار جمہوریت، انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر بات تو کرتی ہیں لیکن ان کا اطلاق کہیں دکھائی نہیں دیتا۔

بن علی یلدرم نے کہا کہ انتخابات سے قبل یا بعد میں یورپی یونین کو کوئی ترجیح کرنا پڑے گی، اسے ترکی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کرنا پڑے گی اس کے علاوہ اور کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کو یورپی ممالک سے جوڑنے والا اہم ترین  پہلو یورپ میں مقیم ترک شہری ہیں، یہ ترک شہری یورپ اور ترکی کے درمیان دوستی کے پُل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

اس حوالے سے یورپی ممالک کے ساتھ ترکی کے تعلقات میں تناو  کا ہمیں تو فائدہ ہو گا لیکن یورپ کو اس کا فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہو گا اسے جاننے میں فائدہ ہے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ہالینڈ کے ساتھ درپیش حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا  کہ ہفتے کے روز ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کی پرواز کو منسوخ کیا جانا ڈپلومیسی کی سب سے بڑی غلطی ہے  اس کے علاوہ کنبے اور سماجی پالیسیوں کی وزیر فاطمہ بتول سایان کھایا  پر  روٹرڈیم میں ترک قونصل خانے میں داخلے  کا بین لگانے سے حالات بالکل ہی قابو سے نکل گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے ،ہالینڈ کے ساتھ درپیش بحران کے بعد ترکی کی طرف سے  ڈپلومیٹک پروازوں  اور اعلیٰ سطحی دوروں  کی منسوخی اور انقرہ میں ہالینڈ کے سفیر کی ترکی واپسی پر بین  جیسے فیصلوں کی یاد دہانی کروائی  اور کہا کہ اس عمل پر بغور نگاہ رکھی جائے گی اور حالات و شرائط کے مطابق ردعمل پیش کیا جائے گا۔

اس معاملے کو یورپی انسانی حقوق کی عدالت میں لے جانے سے متعلق بیانات کے حوالے سے وزیر اعظم سے سوال کیا گیا کہ یہ معاملے دی ہیگ کی عدالت میں پیش کرنے کی بجائے یورپی انسانی حقوق کی عدالت میں کیوں پیش کیا جا رہا ہے۔

سوال کے جواب میں وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ انہوں نے ہمارے چارج ڈی افئیر اور قونصل جنرل کو کچھ دیر کے لئے  حراست میں رکھا بعد ازاں انہوں نے کہا کہ ایسا غلطی سے ہوا ہے۔ اس موضوع پر ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک رُٹ نے ٹیلی فون پر مجھ سے معذرت بھی طلب کی ہے۔



متعللقہ خبریں