ہالینڈ کی حکومت اور گریٹ ولڈر کے بیانات میں کوئی فرق نہیں ہے

ہم اس کا بدلہ چکانے کے لئے مذکورہ یورپی ممالک کی طرح بین الاقوامی اور جمہوری اصولوں کو پامال نہیں کریں گے کیونکہ ترکی کی حکومت فاشسٹ نہیں ہے۔ میولود چاوش اولو

690985
ہالینڈ کی حکومت اور گریٹ ولڈر کے بیانات میں کوئی فرق نہیں ہے

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ہالینڈ میں موجود ہ لیبرل سوشل ڈیموکریٹ کولیشن حکومت کے بیانات اور پالیسیوں اور انتہائی دائیں بازو کی حامی 'پارٹی فار فریڈم'  کے چئیر مین گریٹ ولڈرز کے بیانات میں کوئی بھی فرق نہیں ہے۔

میولود چاوش اولو نے سی این این انٹرنیشنل  پر حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا  کہ یہ بات کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ ہالینڈ میں کل بروز بدھ متوقع عام انتخابات میں فاتح کون ہوتا ہے کیونکہ ولڈرز کے حامی ہر دو صورتحال میں خوش ہوں گے۔

چاوش اولو نے کہا کہ ہالینڈ کی حکومت نے ہفتے کے روز ان کے روٹر ڈیم کے جلسے کو منسوخ کیا اور اس کی وجہ  سکیورٹی  بتائی ہے جو نہایت احمقانہ بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کے جلسوں میں کسی قسم کا سکیورٹی کا اندیشہ موجود  نہیں تھا۔ آخر اس دفعہ ہی کیوں یہ اندیشہ محسوس کیا گیا ہے؟ کیا میں کوئی دہشت گرد ہوں؟ کیا اس ملک میں مقیم ترک دہشت گرد ہیں  یا پھر متعصب بن چکے ہیں؟

چاوش اولو نے کہا کہ میں نے یہ سوال اپنے بہت سے ہم منصبوں سے پوچھا  کہ کیا ہالینڈ میں مقیم کوئی ایک بھی متعصب ترک موجود ہے؟ ان کا جواب نفی میں تھا۔ ایسی صورت میں سکیورٹی کا مسئلہ کیا ہے؟

چاوش اولو نے کہا کہ  وہ مجھے کوئی تفصیل فراہم نہیں کر رہے۔ میں ترکی کا وزیر خارجہ ہوں۔ یورپی ممالک میں سے ایک کا وزیر خارجہ ہوں کوئی  دہشت گرد نہیں ہوں۔

جب چاوش اولو کو صدر رجب طیب ایردوان کے اس بیان کی یاد دہانی کرواتے ہوئے کہ "انہیں اس کا بدلہ چکانا پڑے گا" پوچھا گیا کہ اس کا بدلہ کیا ہوگا تو چاوش اولو نے کہا کہ "ہم اس کا بدلہ چکانے کے لئے مذکورہ یورپی ممالک کی طرح بین الاقوامی اور جمہوری اصولوں کو پامال نہیں کریں گے کیونکہ ترکی کی حکومت فاشسٹ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی قوانین اور معیاروں کا احترام کرتے ہیں اور جیسا کہ میں شروع سے ہی کھلے الفاظ میں کہہ رہا ہوں کہ ہم ہالینڈ کی عوام کو ہدف نہیں بنائیں گے، انہیں نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ کیونکہ یہ ان کی غلطی  نہیں ہے۔

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ ہالینڈ کے عوام ترکی کے دوست ہیں ،یہاں سے کثیر تعداد میں سیاح ترکی آتے ہیں اور ہماری دوستی 400 سالہ تاریخ کی حامل ہے۔



متعللقہ خبریں